کاشتکار بہاریہ مونگ کی کاشت مارچ کے مہینے میں مکمل کریں ،ڈی ڈی زراعت ڈاکٹر رانا قربان علی خان

بدھ 5 مارچ 2025 12:16

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2025ء) ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت (توسیع)سیالکوٹ ڈاکٹر رانا قربان علی خان نے کہا ہے کہ خوراک کو غذائیت کے اعتبار سے بہتر و متوازن بنانے اور بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دالوں کی پیداوار میں اضافہ انتہائی ضروری ہے۔ دوسری فصلوں کی طرح دالوں کی پیداوار میں اضافہ ان کے زیر کاشت رقبہ اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ سے ہی ممکن ہے۔

بہاریہ مونگ کا شمار اہم فصلوں میں ہوتا ہے۔اس میں تقریباً 20 سے 24فیصد پروٹین ہوتی ہے جو انسانی غذا کا اہم جزو ہے۔مونگ کی دال زود ہضم ہونے کی وجہ سے مریضوں اور بچوں کی صحت کے لیے یکساں مفید ہے۔ اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مونگ کو نہری اور بارانی علاقوں میں یکساں طورپر کامیابی کے ساتھ کاشت کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ ایک سال میں مونگ کی دو فصلیں ایک موسم بہار میں اور دوسری موسم گرما میں بڑی آسانی سے کاشت کی جاسکتی ہیں۔

بہاریہ فصل پر خریف کی نسبت کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ کم ہوتا ہے۔ بہاریہ مونگ کی فصل کماد کی بہاریہ کاشت اور مونڈھی فصل کے ساتھ مخلوط کاشت بھی کی جاسکتی ہے۔چاول کے علاقوں میں جہاں گندم یا ربیع کی کوئی دوسری فصل کاشت نہ ہو، اس رقبے پر بہاریہ مونگ کی کاشت زمین کی زرخیزی کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ بہاریہ مونگ کی کاشت مارچ کے مہینے میں مکمل کریں البتہ مارچ کا پہلا پندواڑہ اس کی کاشت کے لیے زیادہ موزوں ثابت ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار آبپاش علاقوں میں مونگ کی ترقی دادہ اقسام نیاب مونگ2021،ازری مونگ2021،پی آر آئی مونگ 2018،ازری مونگ 2018،بہاولپور مونگ2017،نیاب مونگ 2016،ازری مونگ 2006،جمبو مونگ اور عباس مونگ کا بیج استعمال کریں۔ مونگ کی فصل کم زرخیز زمین پر مناسب پیداوار دے سکتی ہے۔حسب ضرورت ایک یا دو مرتبہ ہل چلا کر سہاگہ دیں۔ اگر کھیت میں مڈھ وغیرہ ہوں تو ڈسک پلو یا روٹا ویٹر چلا کر سہاگہ دیں۔

مونگ کے پودوں کی تعداد 135000 سے 170000ہزار فی ایکڑ ہوئی چاہیے۔جس کھیت میں مونگ پہلی دفعہ کاشت کی جائے، اس کے بیج کو نائٹروجن او رفاسفورس کے جراثیمی ٹیکے لگانے سے فصل کا اُگاو بہتر ہوتا ہے۔پودوں کی نائٹروجن اور فاسفورس حاصل کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے اور پیداوار میں نہ صرف خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے بلکہ بعد کی کاشت کی جانے والی فصل کو نائٹروجن بھی مہیا کرتی ہے۔

مونگ کی فصل کے لیے کھاد کی مقدار کا صحیح تعین کرنے کے لیے زمین کا تجزیہ کرانا بہت ضروری ہے۔ زمین کے تجزیے کی عدم موجودگی میں کاشتکار محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی ماہرین سے رہنمائی حاصل کریں اور تمام کھادیں بوائی سے پہلے آخری ہل کے ساتھ استعمال کریں۔ مونگ کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے جڑی بوٹیوں کی تلفی انتہائی ضروری ہے جڑی بوٹیوں کی وجہ سے مونگ کی پیداوار میں 25 سے 55 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔

مونگ کی فصل کو نقصان پہنچانے والی جڑی بوٹیاں اٹسٹ، مدانہ،کھبل،سوانکی، چلائی، ہزار دانی وغیرہ ہیں۔ مونگ کی جڑی بوٹیوں کی تلفی کاشتکار محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کریں۔بہاریہ مونگ کو تین چار دفعہ آبپاشی درکار ہوتی ہے۔پہلا پانی اگاؤکے تین چار ہفتہ بعد اور دوسرا پانی پھول نکلنے پر اور پھر ایک یا دو پانی حسب ضرورت دو ہفتے کے وقفے سے پھلیاں بننے اور پھلیوں میں دانہ بننے پر دیں۔ کاشتکار بہاریہ مونگ کی بروقت کاشت سے منافع کما سکتے ہیں۔