پلانٹ بریڈرزکو روایتی فصلات کیساتھ ٹرانز جینک اقسام پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی، ماہرین جامعہ زرعیہ

بدھ 5 مارچ 2025 13:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2025ء) آبادی کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور فصلات پر بیماریوں کے حملہ میں شدت آنے کے تناظر میں زرعی پیداوار محدود ہوکر رہ گئی ہے جس سے دیہی کسانوں خصوصاً چھوٹے کاشتکاروں کی کثیر تعدادمشکل کا شکارہورہی ہے لہٰذا فصلات کی ایسی اقسام سامنے لانے اور فروغ دینے کی منصوبہ بندی کی جانی چاہئے جن میں نہ صرف مختلف بیماریوں کے خلاف بہترین قوت مدافعت ہوبلکہ زیادہ پیداوار کے ساتھ ساتھ ان میں نیوٹریشن کی مقدار بھی غیرمعمولی ہو۔

جامعہ زرعیہ فیصل ۱ٓباد کے ماہرین زراعت نے بتایاکہ دنیا کے بیشتر ممالک خصوصاً چین میں فصلات کی ایسی اقسام سامنے لائی جا چکی ہیں لہٰذا پاکستان میں پلانٹ بریڈرزکو روایتی فصلات کے ساتھ ساتھ، زرعی اجناس، سبزیوں اور پھلوں کی ٹرانز جینک اقسام کو رواج دینے پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی تاکہ کسان کی آمدنی میں اضافہ سمیت خریدار کو روایتی کیساتھ ساتھ جینیاتی آمیزش کی حامل اجناس کی خریداری کاموقع میسر آسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہر چند ماضی میں زرعی مداخل کھادوں، بیجوں،آبپاشی اور سپرے کی زیادتی نے پیداوار کوآگے بڑھایا ہے تاہم نیا سبز انقلاب متناسب زراعت کے اصولوں پر وقوع پذیرہونے کی نوید دے رہا ہے جس کیلئے ترقی پذیرممالک خصوصاً پاکستان کو بروقت اقدامات کرنے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :