چینی کی ایکس مل قیمت میں غیر معمولی اضافہ نہیں ہوا،ترجمان پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن

بدھ 5 مارچ 2025 17:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2025ء) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) کے ترجمان نے کہا ہے کہ چینی کی ایکس مل قیمت میں غیر معمولی اضافہ نہیں ہوا، یہ طلب اور رسد کی بنیاد پر اتار چڑھائو کا شکار رہتی ہیں۔ بدھ کوترجمان نے میڈیا میں گردش کرنے والی ان خبروں کی تردید کی کہ انڈسٹری چینی کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمتوں کا تعین مارکیٹ فورسز کرتی ہیں، ریٹیل مارکیٹ میں چینی کی مصنوعی قیمتوں میں اضافے کا اصل فائدہ اٹھانے والے سٹہ باز، ذخیرہ اندوز اور منافع خور ہیں جو اپنے پاس دستیاب چینی پر ناجائز منافع کمانے کیلئے صورتحال کے مطابق مارکیٹ فورسز کو متاثر کرنے کیلئے افواہیں پھیلاتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ شوگر ملیں پہلے ہی رمضان پیکیج میں وفاقی، صوبائی اور ضلعی حکومتوں کے تعاون سے خصوصی ڈسکائونٹ اسٹالز کے ذریعے130 روپے فی کلو کے رعایتی نرخ پر چینی فراہم کر رہی ہیں،مزید یہ کہ گنے کا ریٹ بھی موجودہ کرشنگ سیزن میں 650 روپے فی من تک پہنچ گیا ہے، یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جب خام مال پر خرچ بڑھتا ہے تو انڈسٹری کے زندہ رہنے اور پیداواری لاگت کی وصولی کے لیے حتمی قیمت بالآخر بڑھ جاتی ہے۔

(جاری ہے)

چینی کی پیداواری لاگت میں اضافے کے دیگر عوامل میں چینی کی صنعت پر ٹیکس میں اضافہ، مہنگے درآمدی کیمیکل اور اجرت میں اضافہ بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ کرشنگ سیزن میں گلوبل وارمنگ کے اثرات اور گنے کی فصل پر کیڑوں کے حملے کے باعث گنے کی فصل متاثر ہوئی اور اس کے نرخوں میں کافی اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ سال پہلے تو گرمیوں میں درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ گیا جس سے گنے کی فصل کو نقصان پہنچا، بعد میں جب کسانوں کو گنے کی فصل کو کھاد ڈالنی پڑی تو ستمبر اور اکتوبر میں شدید بارشیں ہونے سے فصل بری طرح متاثر ہوئی جس سے گنے میں چینی کی مقدار اور گنے کی فی ایکڑ پیداوار میں زبردست کمی آئی اور کسان و شوگر انڈسٹری متاثر ہوئی ۔