فیصل آباد،باغبانوں کو موسم بہار میں ترشاوہ پودوں کو تھرپس کے حملےسے بچائو کے لئےحفاظتی اقدامات کی ہدایت

بدھ 12 مارچ 2025 17:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مارچ2025ء) محکمہ زراعت نے باغبانوں کو موسم بہار میں ترشاوہ پودوں کے نئے پھولوں اور پھلوں کو تھرپس کے حملےسے بچائو کے لئےحفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ شعبہ پلانٹ پروٹیکشن، پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈزمحکمہ زراعت کے اسسٹنٹ ڈائریکٹراسرارارشد نے بتایاکہ کیڑے مکوڑے اور بیماریاں ترشاوہ پھلوں کی پیداوار میں کمی کاباعث بن رہی ہیں جن میں تھرپس بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ تھرپس موسم بہار میں ترشاوہ پودوں کے نئے پھولوں اور پھلوں پر حملہ آور ہو کر اسے بری طرح نقصان پہنچاتاہے جس کے انڈے موسم بہار یا مارچ میں نئی پھوٹ کے موقع پر نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تھرپس کابچہ نرم و نازک پتیوں اور پھل پر پرورش پاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سٹرس تھرپس 14ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت پر پرورش نہیں پاسکتی جبکہ ساز گار موسمی حالات میں ایک سال میں تھرپس کی 8 نسلیں پید ا ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تھرپس کے حملے کی وجہ سے پھل کی بڑھوتری کے ساتھ ساتھ پھل پر ایک گول دائرہ بن جاتا ہے جو ڈیڑھ انچ کے سائز تک کے پھل کو بری طرح متاثرکرتاہے۔انہوں نے کہاکہ پھل کا مشاہدہ کرنے سے تھرپس کے حملہ کا پتہ چلایا جا سکتا ہے جبکہ دوران مشاہدہ فائدہ مند مائٹس بھی پتوں کے اندر دیکھے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ترشاوہ پھلوں کے لئے تھرپس کے حملہ سے بچاؤ کے لئے معائنہ موسم بہار میں چھ سے آٹھ ہفتے تک جاری رکھنا چاہئے اور معائنہ کا عمل ہفتہ میں دودفعہ کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ زہروں کے مسلسل استعمال نے کیڑے (تھرپس) کے اندر قوت مدافعت بڑھا کر اس کا کنٹرول مشکل بنا دیا ہے اس لئے جن باغات پر زرعی زہروں کا بے تحاشا اور مسلسل استعمال ہوتا ہے ان باغات میں تھرپس کا مسئلہ زیادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تھرپس کو تلف کرنے والے کیڑوں مثلاً کرائی سوپرلا، مفیدمکڑی وغیرہ کی تعداد میں اضافہ اس موذی کیڑے کے تدارک میں معاون ثابت ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے زہروں کے اندھا دھند،بے تحاشا اور بے جااستعمال سے مفید اور فائدہ مند کیڑوں کی تعداد میں کمی کی وجہ سے ضرر رساں اور نقصان دہ کیڑوں میں قوت مدافعت آجانے کی وجہ سے ان کی آبادی بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کیڑے کے تدارک کے لئے زرعی ماہرین کے مشورےسے حیاتیاتی زہریں اور نباتاتی تیل استعمال کئے جائیں اورپھل بننے سے پہلے اورنئی پھوٹ آنے پرسپائینوسیڈ 20ملی لیٹر فی سو لیٹر پانی یاایبا میکٹن 2ملی لیٹر اور نیم آئل 2ملی لیٹر فی لیٹرپانی استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ باغبان پھل بننے کے بعدجب پھول کی پتیاں تقریباً آدھی گر چکی ہوں ایبا میکٹن 2ملی لیٹر اور نیم آئل 2ملی لیٹر فی لیٹرپانی یاڈائی میتھویٹ یا ایسی فیٹ 2سے 2.5گرام فی لیٹر پانی یاکلور فیناپائر1ملی لیٹر فی لیٹر پانی استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :