محکمہ زراعت کا کاشتکاروں کونئے ٹیوب ویل لگانے سے پہلے مناسب جگہ کے انتخاب کیلئے زیر زمین پانی کا تجزیہ کروانے کامشورہ

جمعرات 13 مارچ 2025 15:36

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2025ء) محکمہ زراعت نے زمینداروں، کاشتکاروں، کسانوں کو نئے ٹیوب ویل لگانے سے پہلے مناسب جگہ کے انتخاب کیلئے محکمہ زراعت کے شعبہ زرعی انجینئرنگ سے جدید آلات اورریزسٹیویٹی میٹرز کے ذریعے زیر زمین پانی کا تجزیہ کروانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ تجزیہ سے نہ صرف زیر زمین پانی کی کوالٹی بلکہ اس میں موجود نمکیات اور دیگر اجزاکا بھی پتہ چلایا جا سکتا ہے جس کے باعث بور کے بعد کی کسی بھی غیر یقینی صورتحال سے بچاؤ ممکن ہوسکتا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع عدیل احمدنے بتایا کہ پنجاب میں نہری پانی کی کمی کی وجہ سے 50فیصد پانی کی کمی ٹیوب ویلوں کے ذریعے پوری کی جاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت بنجاب کی خصوصی ہدایت پر محکمہ زرعی انجینئرنگ کی ٹیمیں برقی آلات کی مدد سے زمین میں بور کیے بغیر زیر زمین میٹھا پانی تلاش کرتی ہیں جس سے کاشتکاروں کا بور کرنے کا خرچہ بچ جاتا ہے اور زمین کا تجزیہ نہ کروانے کی وجہ سے لگائے گئے ٹیوب ویل کے پانی سے زمین خراب ہونے سے محفوظ رہتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ زیر زمین پانی کے موزوں ہونے کا تعین کرنے کیلئے تجزیہ سے گریز نہ کریں وگرنہ انہیں غلط جگہ پر بور کی صورت میں مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :