محکمہ زراعت پنجاب نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے اگیتی کپاس کی کاشت کے فروع کے لئے جامع حکمت عملی مرتب کر لی

جمعہ 14 مارچ 2025 17:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2025ء) محکمہ زراعت حکومت پنجاب نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے اگیتی کپاس کی کاشت کے فروع کے لئے جامع حکمت عملی مرتب کی ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب نے صوبہ میں اگیتی کپاس کاشت کے لئے 10 لاکھ ایکڑ ہدف مقرر کیا ہے۔ اس ہدف کے حصول کے لئے محکمہ زراعت پنجاب کے مختلف شعبوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز مشترکہ کاوشیں کر رہے ہیں۔

اگیتی کپاس کاشت کے فروغ کے لئے دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ کاشتکاروں کو اگیتی کپاس کاشت کی طرف راغب کرنے اور ان کی فنی رہنمائی کے لئے سمال اینڈ میگا فارمر ڈیز کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ پرنٹ اینڈ الیکٹرونک میڈیا کا بھی مؤثر طریقے سے استعمال کیا جارہا ہے۔ محکمہ زراعت توسیع پنجاب کے فیلڈ افسران کاشتکاروں کو ٹرپل جین کی حامل اقسام کے معیاری بیج کے علاوہ ویگر زرعی لوازمات کی بروقت دستیابی کیلئے سیڈ و پیسٹی سائیڈ ڈیلرز کیساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت پنجاب نے 5 ایکڑ سے زائد کاشت کرنے والے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے 25 ہزار روپے بذریعہ کسان کارڈ دیئے جارہے ہیں۔ فیصل آباد ڈویژن کے لئے 1 لاکھ 20 ایکڑ ہدف کے مقابلہ میں ابتک تقریباً 50 ہزار ایکڑ اگیتی کپاس کی کاشت مکمل ہوچکی ہے جو ہدف کا 40 فیصد ہے۔ قوی امید ہے کہ 31 مارچ تک نہ صرف مقررہ ہدف کا حصول ممکن ہوگا بلکہ اس سے بھی زیادہ رقبہ پر اگیتی کپاس کی کاشت ہوگی۔ڈائریکٹر جنرل/چیف سائنٹسٹ ایگریکلچر (ریسرچ) ڈاکٹر ساجد الرحمان نے پیداواری ہدف حاصل کرنے کے لیے محکمے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اے پی پی کو بتایا، "ہم کپاس کی پیداوار کو بڑھانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ پنجاب بھر کے کاشتکار جلد بوائی سے مستفید ہوں۔"