بھارت :اترپردیش کی یونیورسٹی میں نماز ادا کرنے پرطالب علم گرفتار

تعلیمی اداروں میں مسلمان نمازیوں کو نشانہ بنانا بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف وسیع تر کریک ڈائون کا حصہ ہے،مبصرین

پیر 17 مارچ 2025 15:27

میرٹھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء)بھارت میں بی جے پی کے زیر اقتدار یاست ا تر پردیش کے شہر میرٹھ میں ایک نجی یونیورسٹی میں نماز ادا کرنے پر ایک مسلمان طالب علم کو گرفتارکیا گیا جس سے ایک بار پھر مودی حکومت کی ہندوتوا پر مبنی پالیسیوں کے تحت اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کی عکاسی ہوتی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خالد پردھان کو ہندو انتہا پسند تنظیم کی جانب سے ایک وائرل ویڈیو کے خلاف احتجاج کے بعد گرفتار کیا گیا جس میں یونیورسٹی کیمپس میں طلباء کو نماز ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے فوری طور پر پردھان اور تین سیکورٹی اہلکاروں کو معطل کر دیا جبکہ ان کے خلاف پولیس کارروائی بھی کی جارہی ہے۔ ان کے خلاف بھارتی نیا ئے سنہتا کے سیکشن 299کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی ترمیمی قانون2008کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

کارتک ہندو نامی ایک فرد نے شکایت درج کرائی تھی جو بھارت کے قانونی اور انتظامی نظام میں مسلمانوں کے خلاف شدید تعصب کی عکاسی کرتا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں مسلمان نمازیوں کو نشانہ بنانا بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف وسیع تر کریک ڈائون کا حصہ ہے۔ مودی کے دور حکومت میں مذہبی آزادیوں کو دبانے کی منظم کوششوں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور دلتوں پر مظالم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔