خواتین یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی کی پی ایچ ڈی سکالر زوبیہ عباس کے پبلک ڈیفنس کا انعقاد

پیر 17 مارچ 2025 17:25

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2025ء) خواتین یونیورسٹی ملتان کے شعبہ انگریزی کی پی ایچ ڈی سکالر زوبیہ عباس کا پبلک ڈیفنس منعقد ہوا۔ ترجمان کے مطابق شعبہ انگلش خواتین یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی سکالر زوبیہ عباس کے مقالے کا عنوان، "ایکولوجی فکشن اور ماحولیات کا سنگم منتخب معاصر انگریزی ناولوں کا ماحولیاتی تجزیہ" تھا۔ تقریب کی مہمان خصوصی پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں۔

ان کے مقالے کی سپروائزر پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان اور ایکسٹرنل سپروائزز پروفیسر ڈاکٹر نوید احمد اور پروفیسر ڈاکٹر عمار فرخ تھیں۔ اس موقع پرسکالر زوبیہ عباس نے کہا کہ ایکو-تنقید، ایک بین الضابطہ فریم ورک جو کہ ادب کے تقاطع کو تلاش کرتا ہے۔ماحولیاتی خدشات، معاصر انگریزی ادب میں نمایاں مقام حاصل کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ مقالہ تنقید کے ارتقاء اور اثرات کا مطالعہ کرتا ہے، اس بات پر توجہ مرکوز کرتا ہے کہ فطرت کیسے کام کرتی ہے۔

جدید ادبی کاموں کے اندر متحرک بیانیہ قوت۔ کلیدی نصوص کا جائزہ لینے سے، مطالعہ نمایاں کرتا ہے۔اس میں جائزہ لیاگیا کہ مصنفین غیر پائیدار طریقوں پر تنقید کرنے کے لیے ادبی آلات کو کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ اس ریسرچ کا مرکز فطرت کی پہچان ہے ۔ یہ مطالعہ ایکو سینٹرک ورلڈ ویوز کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کی نشاندہی کرتا ہے، انسانیت کے مقام کا دوبارہ تصور کرنے پر مجبور کرتی ہے۔

یہ مقالہ پوسٹ نوآبادیاتی اور حقوق نسواں کی ماحولیاتی تنقید کے کردار پر روشنی ڈالتا ہے، جوماحولیاتی اور سماجی جبر کے چوراہوں سے پوچھ گچھ کرتے ہوئے، ادبی کی باریک پڑھنے کی پیشکشمتن ماحولیاتی تنقید کو عالمی ماحولیاتی گفتگو کے وسیع تر تناظر میں رکھ کر، تحقیق ثقافتی اور اخلاقی تبدیلیوں کو متاثر کرنے کی اپنی صلاحیت کو روشن کرتی ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر نوید احمد نے کہا کہ ماحولیاتی تنقید، ایک بین الضابطہ نقطہ نظر ہے جو فطرت کی نمائندگی کی جانچ کرتا ہے ۔انگریزی کی تعلیم چونکہ انسانیت آب و ہوا کی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے نتائج سے دوچار ہے،ماحولیاتی انحطاط، ادب دریافت کرنے کے لیے ایک طاقتور ذریعہ کے طور پر ابھرا ہے۔اور انسانوں اور قدرتی دنیا کے درمیان پیچیدہ تعلقات پر تنقید کرتے ہیں۔

ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ خواتین یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی نے تنقید کے میدان میں جدید رجحان کو نظر انداز نہیں کیا اور ایسے موضوع پر ریسرچ کی جو ماڈرن دنیا میں اس وقت زیر بحث ہے ۔ امید ہے مستقبل قریب میں بھی شعبہ ریسرچ میں اپنی ذمے داریاں نبھاتا رہے گا۔ بعد ازں ڈاکٹر زوبیہ کو پی ایچ ڈی کی ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش کی گئی اس موقع پر اساتذہ بھی موجود تھیں۔

متعلقہ عنوان :