ملک میں موجود طاقتور گروہوں کی انتخابات میں ہیرا پھیری بند نہ ہونے تک انتخابی عمل کو شفاف نہیں بنایا جاسکتا‘پلڈاٹ

پیر 17 مارچ 2025 21:00

<اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو پلڈاٹ نے بتایا ہے کہ ملک میں موجود طاقتور گروہوں کی جانب سے انتخابات میں ہیرا پھیری بند نہ ہونے تک انتخابی عمل کو شفاف نہیں بنایا جاسکتا ہے،کمیٹی نے ملک میں شفاف انتخابات کویقینی بنانے کیلئے تمام سیاسی جماعتوںکو مل کر اقدامات اٹھانے کی سفارش کی ہے۔

سوموار کو چیئرمین سینیٹر ڈاکٹر محمد ہمایوں مہمند کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ وزارت پارلیمانی امور کے سیکرٹری،ایڈیشنل سیکرٹری پلڈاٹ کے صدر اور سیکرٹری جنرل سمیت متعلقہ محکموں کے اعلی حکام نے شرکت کی اجلاس میں چیرمین کمیٹی نے انتخابی نظام میں بہتری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کیا اجلاس میں پلڈاٹ کے صدر اور سیکرٹری جنرل نے پاکستان میں ہونے والے انتخابات کا تاریخی جائزہ پیش کیا چیئرمین کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر انتخابی نظام ناکام ہوتا ہے تو اس کی وجوہات کی واضح طور پر نشاندہی کی جانی چاہیے اور یہ سمجھنے کے لیے آڈٹ کرایا جانا چاہیے کہ یہ کیوں ناکام ہوا ہے انتخابی اصلاحات کے بارے میں اپنی بریفنگ میں پلڈاٹ کے صدر نے کئی اہم نکات پیش کیے جن میں حلقہ بندیوں کی نگرانی کو مضبوط بنانا، قوانین اور طریقہ کار کو بہتر بنانا، پولنگ عملے کی آزادی کو یقینی بنانا اور دھاندلی کو روکنے کے لیے ریٹرننگ افسران اور پولنگ عملے کو تیز رفتار تربیت فراہم کرنا شامل ہیں انہوں نے پولنگ سٹیشنوں کی تعداد بڑھانے کی بھی وکالت کی انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اصلاحات اس وقت تک بے اثر ہوں گی جب تک کہ طاقتور گروہ نظام میں ہیرا پھیری کرنا بند نہیں کرتے ہیںکمیٹی کے اراکین نے ماضی کے انتخابات کے تقابلی تجزیے پر تبادلہ خیال کیا، اس بات پر غور کیا کہ 2008 اور 2013 کے انتخابات نسبتا بہتر تھے رکن کمیٹی سینیٹر پرویز رشید نے طاقتور گروہوں کو اپنے مفادات کے لیے انتخابی نتائج میں مداخلت سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کو عمل میں ہیرا پھیری سے باز رہنے اور مداخلت سے گریز کرنے پر اتفاق کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتیں اس طرح کی مداخلت کو روکنے کے لیے اپنا فرض پورا کریںرکن کمیٹی سینیٹر خالدہ عطیب نے مداخلت کی حد کو اجاگر کیا، سیاسی جماعتوں پر پابندی ہے کہ وہ کن حلقوں سے الیکشن لڑ سکتی ہیں سینیٹر فاروق حامد نائیک نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنے اور رکاوٹوں سے بچنے پر اتفاق کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ انہیں ایک وقت میں ایک مسئلہ کو حل کرنے پر توجہ دینی چاہئے، باقی کو پیروی کرنے کی اجازت دینا چاہئے چیرمین کمیٹی نے اعداد و شمار پر مبنی تقابلی تجزیے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی اور قومی سطح پر موصول ہونے والی شکایات کی تعداد کا موازنہ کر کے واضح کیا جا سکتا ہے کمیٹی کو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں اوورسیز ووٹنگ پر بھی بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ جنوری 2025 کی ایک رپورٹ کے مطابق 9.9 ملین سمندر پار پاکستانی ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں اجلاس میں پاکستان کی پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے ووٹنگ کے نظام کو بہتر بنانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا پلڈاٹ کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ نظام خواتین اور اقلیتوں کے لیے ناقابل اعتبار ہے اور اس میں خاطر خواہ بہتری کی ضرورت ہے کمیٹی کے ارکان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور کمیشن کے قائم کردہ ٹربیونلز کی جانب سے انتخابی درخواستوں کو موثر طریقے سے نمٹانے پر تفصیلی گفتگو کی چیرمین کمیٹی سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں نے تجویز پیش کی کہ موجودہ اور ریٹائرڈ ججوں کی فیصد کا تجزیہ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ بات چیت کی جائے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ کون زیادہ سے زیادہ مقدمات کو موثر طریقے سے نمٹا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بھی سفارش کی کہ اگلی میٹنگ میں 2008، 2013، 2018 اور 2024 کے انتخابات کا تجزیہ کیا جائے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان انتخابات میں دھاندلی ایک مخصوص مسئلے یا متعدد عوامل پر مبنی تھی۔۔۔۔۔۔اعجاز خان