اگیتی کپاس موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، فی ایکڑ پیداوار 60 سے 70 من تک آتی ہے،چوہدری خالد محمود

منگل 18 مارچ 2025 17:53

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2025ء) ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن فیصل آباد ڈویژن چوہدری خالد محمود نے کہا ہے کہ کپاس ہمارے ملک کی اہم فصل ہے ، اس سال حکومت پنجاب نے اگیتی کپاس کے فروغ کے لیے مہم کا آغاز کر رکھا ہے جس میں پنجاب لیول پر ایک ملین کا ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ ہم 10 لاکھ ایکڑ پراگیتی کپاس کاشت کریں گے۔منگل کو ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے لیے فیصل آباد ڈویژن کو ایک لاکھ 20 ہزار ایکڑ کا ٹارگٹ دیا گیا ہے جسکی تکمیل کے لیے محکمہ زراعت کی تمام ٹیمیں فیلڈ میں موجود ہیں اور کاشتکاروں کی رہنمائی کر رہی ہیں۔

کاشتکاروں کے لیے بھی یہ اچھا موقع ہے کیونکہ اگیتی کپاس موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس کو فیلڈ میں زیادہ ٹائم ملتا ہے جس کی وجہ سے اس کی فی ایکڑ پیداوار 60 سے 70 من تک آتی ہے اور اس سے کمپیٹیٹو کراپس کی فی ایک پیداوار زیادہ آنے سے کاشتکار کو زیادہ منافع دیتی ہے۔

(جاری ہے)

کاشتکار رائے،کنولا اور کمادکے بعد خالی ہونے والے رقبے پر 20 مارچ سے پہلے پہلے اگیتی کپاس کی کاشت مکمل کریں تاکہ اگیتی کپاس کے صحیح فوائد سے بھرپور فائدہ حاصل کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دن بھی اور دن اور رات کاٹمپریچر بھی آئیڈیل ہے اور اس پرجرمینیشن بھی 100 پرسنٹ ہو رہی ہے اور اب ہمارے پاس ٹرپل جی ورائٹیز موجود ہیں جو گلابی سنڈی کے خلاف بھی قوت مدافعت رکھتی ہیں۔چوہدری خالد محمود نے مزید کہا کہ ان کی پیداوار بھی اچھی ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال ہماری کپاس کی فصل کوبارشوں،موسمیاتی تبدیلیوں اورہیٹ ویو نے بہت زیادہ متاثر کیا تھا جس کی وجہ سے حکومت پنجاب نے اس سال اگیتی کپاس کی کاشت کے فروغ کے لیے مہم چلائی ہے اور فیصل آباد ڈویژن اس میں لیڈ کر رہا ہے اور ایک لاکھ 20 ہزار کے مقابلہ میں ہم نے 55 ہزار ایکڑ پر کپاس کی کاشت مکمل کر لی ہے اور کاشتکار اس کی طرف راغب ہے کیونکہ ہمارے پاس دو لاکھ 58 ہزار ایکڑپر تیلدار اجناس کی فصل کاشت کی ہوئی ہے اور اس کی اب کٹائی ہو رہی ہے۔