ملک میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا،فیصل کنڈی

جمعرات 20 مارچ 2025 20:50

ملک میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2025ء)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (آئی آر ایس) اسلام آباد میں 'ریجنل و صوبائی سیکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے‘‘حکمت عملی اور آگے کا راستہ’’کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سیمینار میں IRS اسلام آباد کے صدر، جوہر سلیم، سفارت کاروں، عوامی مفکرین، اساتذہ، محققین، طلباء اور میڈیا کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے اسٹریٹیجک اصلاحات کے ذریعے ملک میں امن و استحکام کے قیام کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں خیبرپختونخوا کے کردار پر روشنی ڈالی اور صوبے کے عوام کی استقامت اور بہادری کو سراہا، گورنر نے مزید کہا کہ افغانستان میں موجودہ عدم استحکام پاکستان کی سیکیورٹی پر براہ راست اثرانداز ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سرحد پار غیر ریاستی عناصر کی نقل و حرکت کو دہشت گردی اور اسمگلنگ میں اضافے کا باعث قرار دیا۔ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ امن و استحکام کا قیام قومی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ متوازن اقتصادی ترقی، اچھی حکمرانی اور سماجی ترقی انتہاپسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے خصوصی اقتصادی زونز، تجارتی راہداریوں کی تعمیر، سکلڈ ڈویلپمنٹ اور تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اہم عوامل ہیں۔

پاکستان کی جغرافیائی سیاسی پیچیدگیوں اور سرحدوں کے پار سیکیورٹی کے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی سیکیورٹی اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ، انتہاپسندی کی فنڈنگ، سائبر حملے اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کی سازشیں ہیں،ملک میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کے لیے انٹیلی جنس کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا ضروری ہے۔