ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے سینکڑوں ملازمین تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم

جمعہ 21 مارچ 2025 18:01

نارووال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2025ء)صوبہ بھر کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے سینکڑوں ملازمین تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں،عید سے قبل تنخواہیں نہ ملی تواحتجاج کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام (PACP)کے تحت کام کرنے والے ڈاکٹرز، نرسز، اور دیگر طبی عملہ گزشتہ تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے وہ شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

عید جیسے خوشی کے موقع پر بھی ان کے گھروں میں پریشانی کا سماں ہے جبکہ متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔متاثرہ ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ دن رات مریضوں کے علاج اور دیکھ بھال میں مصروف ہیں لیکن خود بنیادی ضروریات پوری کرنے سے بھی قاصر ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ہمارا فرض ہے کہ ہم مریضوں کی جان بچائیں، لیکن اگر ہمیں تنخواہ ہی نہیں ملے گی تو ہم اپنے گھر کیسے چلائیں اب تو دکانداروں نے بھی ادھار دینا بند کر دیا ہے،مالک مکان کرایہ کے لیے تنگ کرتا ہے،بچے سکول کی فیسوں سے محروم ہیں۔

کیا ذمہ دار افراد چاہتے ہیں کہ ہم احتجاج کا راستہ اپنائیں عید پر ہمارے بچے دوسروں کو خوشیاں مناتے دیکھیں اور خود محرومی کا شکار رہیں ،صورتحال سنگین ہو چکی ہے اور اگر فوری طور پر تنخواہوں کی ادائیگی نہ کی گئی تو علاج کی سہولیات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کا براہ راست اثر مریضوں پر پڑے گا، اور کسی بھی قسم کی ناخوشگوار صورتحال کی تمام تر ذمہ داری ان اداروں پر ہوگی جو اس معاملے کو نظرانداز کر رہے ہیں۔

ملازمین نے اعلان کیا ہے کہ اگر عید سے پہلے تنخواہیں جاری نہ کی گئیں تو وہ احتجاج پر مجبور ہوں گے، جس میں علامتی ہڑتال، پریس کانفرنس، اور دھرنا شامل ہو سکتا ہے۔ اگر مسائل حل نہ کیے گئے تو یہ احتجاج غیر معینہ مدت تک بھی جاری رہ سکتا ہے، جس کے باعث مریضوں کے علاج میں شدید رکاوٹ آ سکتی ہے۔ملازمین نے متعلقہ اداروں اور پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر عید سے پہلے تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔