پاکستانی محقق نے چین کی نیو انرجی انڈسٹری میں کام شروع کر دیا

منگل 25 مارچ 2025 21:49

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2025ء)چین میں زیر تعلیم کے پاکستانی پی ایچ ڈی طالب علم نے چین کی نیو انرجی انڈسٹری میں کام شروع کر دیا۔چین کی ننکائی یونیورسٹی کے پاکستانی پی ایچ ڈی طالب علم حافظ محمد عمیر ارشد اس وقت صوبہ ڑی جیانگ کے شہر ہوڑو میں واقع معروف بیٹری مینوفیکچرر چلوی گروپ میں ملازم ہیں۔گوادر پرو کے مطابق حافظ چلوی کے سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی ریسرچ ڈویڑن کا حصہ ہیں، جو کمپنی کی مستقبل کی صنعتی ترقی کے لئے ایک اہم اقدام ہے۔

تحقیقی ادارہ بنیادی طور پر انتہائی ہنر مند پیشہ ور افراد پر مشتمل ہے۔اس وقت حافظ دو منصوبوں میں مصروف ہیں۔ ایک پروجیکٹ اناودی اور کیتھوڈ پریلیتھیشن ٹیکنالوجی پر مرکوز ہے ، جس میں انہوں نے بیٹری کی صلاحیت اور سائیکلنگ استحکام کو بڑھانے کے لئے پریلیتھیشن کے عمل کو بہتر بنایا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وضاحت کی کہ "یہ بہتری ایل ایف پی بیٹریوں کی توانائی کثافت اور عمر میں اضافہ کرتی ہے ، جس سے وہ زیادہ قابل اعتماد ہوجاتی ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق دوسرا منصوبہ اناودی سے پاک سالڈ اسٹیٹ بیٹریوں پر مرکوز ہے ، ایک چیلنج جس پر حافظ کو بہت فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ منصوبہ خاص طور پر مشکل ہے کیونکہ اناودی سے پاک سالڈ اسٹیٹ بیٹریوں کے لئے تجارتی قابلیت حاصل کرنا محققین کے لئے ایک اہم عالمی چیلنج ہے۔ گوادر پرو کے مطابق باصلاحیت افراد کے لئے آرام دہ اور آسان رہنے کا ماحول پیدا کرنے کے لئے، ڑی جیانگ حکومت اہل پیشہ ور افراد کو کرائے کے اپارٹمنٹس پیش کرتی ہے۔

"میں چانگ چنگ ٹیلنٹ اپارٹمنٹ میں ایک یونٹ کو محفوظ کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ میرے گھر سے کمپنی سے صرف پانچ کلومیٹر دور ہے، لہذا میں اکثر الیکٹرک سائیکل سے سفر کرتا ہوں، جس میں صرف دس منٹ لگتے ہیں. یہ میرے لئے بہت آسان ہے، "انہوں نے اشتراک کیا. گوادر پرو کے مطابق حال ہی میں حافظ اپنی اہلیہ کو پاکستان سے اپنے ساتھ رہنے کے لیے ہوڑو لے آئے تھے۔ ''چلوی کے پاس جدید ترین آلات ہیں، اور میرے ساتھی بہت دوستانہ ہیں۔ مجھے امید ہے کہ میں اپنی تحقیق میں نمایاں پیش رفت کروں گا اور اس شعبے میں بامعنی اور عملی پیش رفت کروں گا۔