سیالکوٹ،محکمہ زراعت کی جانب سے باغبانوں کو پھل کی مکھی کے تدارک کے لیے ہدایات جاری

بدھ 26 مارچ 2025 15:39

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2025ء) ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت (پی پی)ڈاکٹر مقصوداحمد نے باغبانوں کو پھل کی مکھی کے تدارک کے لیے ہدایات جاری کر تے ہوئے کہا کہ پھل کی مکھیاں پھلوں اور سبزیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں جس کی وجہ سے پیداوار میں 60فیصدتک کمی ہو جاتی ہے۔ صوبہ پنجاب میں پھل کی مکھی کی چار اقسام پائی جاتی ہیں اوریئنٹل پھل کی مکھی،آڑو کی مکھی،خربوزہ کی مکھی اوربیر کی مکھی شامل ہیں،تمام مکھیوں کا دوران زندگی تقریبا ایک جیسا ہوتا ہے۔

اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان مکھیوں کی تعداد مارچ سے لے کر نومبر تک زیادہ ہوتی ہے۔مادہ مکھی پھل کے چھلکے میں انڈے دینے والی سوئی چبھو کر بھورے سفید رنگ کے انڈے دیتی ہے۔

(جاری ہے)

کچھ دنوں کے بعد ان انڈوں میں سے سفید اور لمبوتری سنڈیاں نکل آتی ہیں جوگودے میں داخل ہو کر اسے کھاتی ہیں۔جب یہ سنڈیاں پورے قد کی ہو جاتی ہیں تو پھل کے چھلکے میں سوراخ کر کے با ہر نکل آتی ہیں اور زمین پر گر جاتی ہیں ،بعدازاں یہ سنڈیاں زمین میں داخل ہو کر کو یا کی شکل میں تبدیل ہو جا تی ہیں۔

کو یا سے پر دار مکھیاں نکل کر زمین سے با ہر آجاتی ہیں اور اس طرح اس کیڑے کی افزائش نسل جاری رہتی ہے اوریئنٹل مکھی آم، سنگترہ، مالٹا، گریپ فروٹ، چکوترہ،لیموں، سیب، خوبانی، انار، کیلا، آلوبخارا، جاپانی پھل اورامرودکو نقصا ن پہنچا تی ہے۔مادہ مکھی4سے 31 تک انڈے دیتی ہے ان انڈوں میں سے موسم گر ما میں 2سے 4 دن اور موسم سرما میں 4 سے8 دن میں بچے نکل آتے ہیں جو کہ گر میوں میں 5سے19اور سردیوں میں 9سے 20دن میں کویا کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ان کویوں میں سے گر میوں میں 2سے4 دن اور سردیوں میں 12سے30 دن میں پر دار مکھیاں نکل آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آڑو کی مکھی ،آڑو،آم،امرود،آلو بخا را،شہتو ت،انار،بیر، کینو،سنگترہ،مالٹا اورچکوترہ کے پھل کو زیا دہ نقصا ن پہنچا تی ہے۔مادہ مکھی 44سے55 تک انڈے دیتی ہے جن میں سے گرمیوں میں 7 اور سردیوں میں 8 سے 9دن میں بچے نکل آتے ہیں جوکہ گرمیوں میں 7دن اور سردیوں میں 13 سے 22دن میں کویا کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔کویوں سے گر میوں میں 8دن میں اور سردیوں میں 20 سے 44دن میں پر دار مکھیا ں نکل آتی ہیں۔

خربوزہ کی مکھی، خربوزہ، ککڑی، تر بوز،پیٹھا کدو، کھیرا، کریلا اور انجیر کے پھل پر بھی حملہ کر تی ہے۔ مادہ مکھی 54سے 83 تک انڈے دیتی ہے۔ جن میں سے گرمیوں میں 6سے 12 اور سر دیوں میں 6سے 11دن میں بچے نکل آتے ہیں اوریہ بچے گرمیوں میں 6 سے 12 اور سردیوں میں 15سے 28 دن میں کوئے کی شکل اختیا ر کر لیتے ہیں۔ کویوں میں سے گر میوں میں 7سے 11دن اور سردیوں میں 27 سے52 دن میں پر دار مکھیاں نکل آتی ہیں۔

پردار مکھیاں 27 سے 52 دن تک زندہ رہتی ہیں۔بیر کی مکھی خو درو اور ہر قسم کے کاشتہ بیری کے درختوں کو نقصان پہنچا تی ہے۔مکھی کے انڈے، سنڈ یا ں اور کوئے با لتر تیب 4,10سے 9اور 8سے 12دن میں اپنی نشوو نما کر لیتے ہیں۔اس طرح بیر کی مکھی کا دورانِ زندگی 31سے36 دن میں مکمل ہوتا ہے۔ ترشاوہ پھل کی نر مکھی کو کنٹرول کرنے کے لئے فیرومون (میتھائل یوجینال) استعمال کیاجاتا ہے جو ترشاوہ پھل کی نر مکھی کے لیے بے حد کشش رکھتا ہے۔ نر مکھی کو کنٹرول کرنے کے لئے سپینوسیڈ2 فیصد اورمیتھائل یوجینال51فیصد کا پیسٹ بحساب5 سے 6گرام فی پودا تنے کے اوپر ایک میٹر کی اونچائی پر ایک ایکڑ میں 5سے10 پودوں پر لگائیں اور یہی عمل 3سے 4 ہفتوں کے بعد دوبارہ دوہرائیں۔