پاکستان اب بھارت یا آسٹریلیا کے لیول کی ٹیم نہیں رہی : بازید خان

پاکستان نے آخری آئی سی سی ٹائٹل 2017ء میں جیتا تھا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 28 مارچ 2025 14:23

پاکستان اب بھارت یا آسٹریلیا کے لیول کی ٹیم نہیں رہی : بازید خان
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 مارچ 2025ء ) پاکستان کے سابق کرکٹر اور معروف کمنٹیٹر بازید خان کا ماننا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم کی 4-1 سے ٹی ٹونٹی سیریز کی مایوس کن شکست کے بعد پاکستانی کرکٹ اب آسٹریلیا اور بھارت جیسے ہیوی ویٹ کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہی۔
سابق ٹیسٹ بلے باز نے قومی ٹیلی ویژن پر گفتگو کرتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے تین ایونٹس جیتنے پر پاکستان کے دنیا کے ٹاپ کرکٹنگ ممالک میں سے ایک ہونے کے تصور پر تنقید کی۔

بازید نے استدلال کیا کہ ہر سال آئی سی سی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جاتا ہے اور اس کے باوجود پاکستان، ہندوستان اور آسٹریلیا کے برعکس حالیہ برسوں میں ایک بھی ٹائٹل جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکا جنہوں نے 2017ء میں پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی کی جیت کے بعد سے دو دو ٹائٹل جیتے ہیں۔

(جاری ہے)

بازید خان نے سوال کیا کہ "حقیقت یہ ہے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں ورلڈ کپ جیتنا چاہیے۔

کتنے ورلڈ کپ ہوئے اور آپ نے کتنے جیتے؟"۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ "آپ آسٹریلیا یا بھارت کے لیول کی ٹیم نہیں ہیں کیونکہ آپ نے مجموعی طور پر تین آئی سی سی ٹورنامنٹ جیتے ہیں اور حال ہی میں ہر سال ایک آئی سی سی ٹورنامنٹ ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "لہذا ہمارا استحقاق اب بھی یہی ہے کہ ہم نے ورلڈ کپ اور آئی سی سی ٹورنامنٹ جیتے اس لیے ہماری ٹیم ٹاپ لیول پر ہے' لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔

"
بازید خان نے نیوزی لینڈ کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی 5 میچوں سے دور ٹی ٹونٹی سیریز میں شاہین شاہ آفریدی کی جدوجہد پر بھی رائے دی جس کے دوران سٹار پیسر 66.50 کی مایوس کن اوسط سے صرف دو وکٹیں لے سکے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے شاہین آفریدی کی باؤلنگ کارکردگی میں کمی کو تسلیم کیا لیکن دلیل دی کہ پاکستان کے پاس ان کی جگہ لینے کے لیے وسائل نہیں ہیں۔

بازید خان نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی نہیں تو ہمارے پاس اور کون ہے؟ ٹیسٹ یا ون ڈے میں کوئی نیا باؤلر ابھرنے والا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ "کھلاڑیوں کی ترقی مکمل طور پر رک گئی ہے جبکہ دیگر ٹیمیں ترقی کر چکی ہیں۔ ہماری ٹیم آسٹریلیا اور ہندوستان کی سطح کے قریب نہیں ہے، حالات اس حد تک خراب ہو چکے ہیں کہ اب ہم نیوزی لینڈ کے ساتھ اپنا موازنہ کر رہے ہیں جیسا کہ کبھی ہم انہیں اپنے پیچھے والی ٹیم سمجھتے تھے۔"