بھارتی حکام نے جامع مسجد سرینگر میں جمعہ الوداع کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی

جمعہ 28 مارچ 2025 16:05

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے جمعتہ الوداع کے موقع پر بھی کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد سرینگر نماز جمعہ اداکرنے کی اجازت نہیں دی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل گھر میں نظر بند رکھا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے شب قد ر کے موقع پر بھی کشمیریوں کو جامع مسجد میں عبادت کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند رکھا تھا۔

ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سوشل میڈیا پر قابض انتظامیہ کی طرف سے جامع مسجد سرینگر کو بند کرنے اور انکی گھر میں نظربندی کی سخت مذمت کی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے قابض انتظامیہ سے سوال کیاکہ کشمیریوں کی مذہبی شناخت کے اہم ترین مرکز کو کیوں باربار نشانہ بنایا جاتاہے اور لوگوں کے مذہبی آزادی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں جامع مسجد میں عبادات اور نمازوں کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی جاتی ۔ انہوں نے قابض انتظامیہ کی اس پابندی کو انتہائی افسوسناک اورمسلمانوں کے مذہبی امور میں صریحا مداخلت قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ کی طرف سے جامع مسجد کی بندش کے فیصلے سے کشمیری مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایاجاتاہے۔