ای سی بی نے پاکستانی کرکٹرز اور آفیشلز کے ایجنٹ کی رجسٹریشن معطل کر دی

سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ 80 فیصد سے زائد کرکٹرز اور کئی سابق اسٹارز کی یہی کمپنی نمائندگی کرتی ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 29 مارچ 2025 10:57

ای سی بی نے پاکستانی کرکٹرز اور آفیشلز کے ایجنٹ کی رجسٹریشن معطل کر ..
لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 مارچ 2025ء ) انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے معروف پلیئر ایجنٹ مغیث احمد کو کرپشن الزامات میں مجرم قرار دے دیا ہے۔ 
مغیث احمد انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن (آئی سی اے) کے نام سے ایک ایجنسی چلاتے ہیں۔ انہیں ای سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی چار شقوں کی خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی ہے۔

 
ای سی بی کے مطابق، آزاد اینٹی کرپشن ٹریبیونل کی سماعت کے بعد مغیث احمد کے خلاف فیصلہ آیا ہے اور اب سزا کے تعین کا مرحلہ باقی ہے، اس دوران مغیث احمد کی بطور ایجنٹ رجسٹریشن معطل کر دی گئی ہے۔ 
مغیث احمد کی ایجنسی آئی سی اے پاکستان کے سب سے زیادہ کرکٹرز، کوچز، سلیکٹرز اور مینٹورز کو منیج کرتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

2024ء کے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ 25 کھلاڑیوں میں سے 19 کھلاڑی اس ایجنسی کے ساتھ منسلک تھے۔

آئی سی اے سے منسلک پاکستانی کھلاڑیوں میں عامر جمال، عبداللہ شفیق، عرفات منہاس، حسیب اللہ ، جہانداد خان ، کامران غلام، خرم شہزاد، محمد علی، حسنین، حریرہ، احسان اللہ، نسیم شاہ ، نعمان علی، صدیق اللہ، مہران ممتاز ، صائم ایوب، شاداب خان، سفیان مقیم اور طیب طاہر شامل ہیں۔ 
آئی سی اے سے منسلک آفیشلز (سلیکٹرز، کوچز، سپورٹ سٹاف) میں عاقب جاوید، محمد حفیظ ، وہاب ریاض ،عبدالرزاق ، کامران اکمل ، سہیل تنویر، عمر گل، سعید اجمل، ایڈم ہولیوک، ڈریکس سائمین شامل ہیں ۔

 
آئی سی اے سے منسلک مینٹورز میں سرفراز احمد، مصباح الحق شامل ہیں۔ 
یہ فیصلہ پاکستانی کرکٹرز اور کوچنگ سٹاف کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ بہت سے کھلاڑی اور کوچز آئی سی اے سے منسلک تھے اور اب انہیں اپنے معاہدوں کے لیے متبادل راستے تلاش کرنے ہوں گے۔ ای سی بی کا کہنا ہے کہ معاملے کی مزید تفصیلات فیصلے کے حتمی اعلان کے بعد جاری کی جائیں گی اور اس وقت تک اس پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔