کسانوں کا مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر عید کے بعد ملک گیر احتجاج کا اعلان

ایک ارب ڈالرز کی گندم بیرونِ ملک سے درآمد کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، حکومت گندم کا سرکاری ریٹ 4 ہزار 200 روپے فی من مقرر کرے؛ مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 29 مارچ 2025 16:33

کسانوں کا مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر عید کے بعد ملک گیر احتجاج کا ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مارچ 2025ء ) ملک میں کسانوں کی جانب سے حکومت سے گندم کا سرکاری ریٹ 4 ہزار 200 روپے من مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا گیا، مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر عید کے بعد ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔ اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے انکشاف کیا کہ ایک ارب ڈالرز کی گندم بیرونِ ملک سے درآمد کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، حکومت نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ وہ گندم کی خریداری نہیں کرے گی، حالاں کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا تھا کسان گندم کاشت کریں ان کو ریلیف دوں گی، اس لیے حکومت فوری طور پر گندم کا سرکاری ریٹ 4200 روپے فی من مقرر کرے، مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو عید کے بعد ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گندم، گنا، چاول، مکئی، جو، سرسوں، کپاس اور سبزیوں کی فصل کا معاوضہ ابھی تک نہیں ملا، پچھلے سال گندم کے حکومتی نرخوں کے باعث کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، اس بار شوگر ملز مافیا نے بھی اپنی مرضی سے گنے کا ریٹ 400 روپے فی من مقرر کر دیا ہے جب کہ کسانوں سے 250 سے 350 روپے فی من گنا خریدا گیا اور ان کے بقایا جات بھی نہیں دیئے گئے۔

بتایا جارہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری گندم کی فی من قیمت 2 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی ہے، سرکاری گوداموں سے اب تک 12 لاکھ میٹرک ٹن گندم فروخت کی جا چکی ہے، پنجاب حکومت نے سرکاری گندم ریلیز پالیسی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، پالیسی کے تحت سرکاری گوداموں سے مزید گندم ریلیز کی جائے گی، جس کے تحت پنجاب کابینہ نے 12 لاکھ میٹرک ٹن گندم ریلیز کرنے کی منظوری دی، ڈی جی فوڈ پنجاب کا کہنا ہے کہ اب تک 12 لاکھ میٹرک ٹن گندم فروخت کی جا چکی ہے اور سرکاری گوداموں سے مزید گندم ریلیز کی جائے گی۔