پاکستان نے دنیا کے سامنے بھارت کا بھیانک چہرہ اور ناپاک عزائم بے نقاب کردیئے

اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں بھارتی بیان پر پاکستان کی سیکنڈ سیکرٹری نے مدلل اور ثبوتوں پر مبنی جواب دیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 2 جولائی 2025 11:45

پاکستان نے دنیا کے سامنے بھارت کا بھیانک چہرہ اور ناپاک عزائم بے نقاب ..
نیو یارک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جولائی 2025ء ) پاکستان نے دنیا بھر کے سامنے بھارت کا بھیانک چہرہ اور ناپاک عزائم بے نقاب کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں بھارتی بیان پر پاکستان کی سیکنڈ سیکرٹری ربیعہ اعجاز نے جواب دیا کہ مجھے بھارتی مندوب کے ریمارکس کا جواب دینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے، یہ ایک کلاسک مثال ہے جس میں مظلوم بننے کا دعویٰ اصل میں مظالم ڈھانے والا کرتا ہے، ایک ایسا ریاستی نظام جس نے نفرت کو بطور ہتھیار استعمال کیا، ہجوم کے تشدد کو معمول بنایا اور امتیازی سلوک کو اپنے ہی شہریوں اور مقبوضہ علاقوں کے لوگوں کے خلاف قانون کا حصہ بنا دیا، اسے ذمہ داری برائے تحفظ پر کوئی اخلاقی جواز حاصل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی، آر ایس ایس کے تحت بھارت ایک اکثریتی آمریت میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں تمام اقلیتیں، مسلمان، عیسائی اور دلت مسلسل خوف و جبر کے سائے تلے زندگی گزار رہے ہیں، لنچنگ پر خاموشی اختیار کی جاتی ہے، بلڈوزر اجتماعی سزا کا ذریعہ بن چکے ہیں، مساجد کو شہید کیا جاتا ہے اور شہریت کا حق مذہب کی بنیاد پر چھینا جاتا ہے، یہ کسی عوام کی حفاظت نہیں بلکہ ان کا ریاستی سطح پر ظلم ہے، ایسا ظلم جو قانون کی آڑ میں کیا جاتا ہے، اقتدار اسے فخر سے پیش کرتا ہے اور پھر بھی بھارتی وفد بین الاقوامی اصولوں کی بات کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ربیعہ اعجاز کا کہنا ہے کہ بھارت نے ناصرف اپنے ہی لوگوں بلکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو بھی دبا رکھا ہے، خاموش کرا رکھا ہے لیکن وہ بری طرح ناکام ہوا ہے اور جہاں تک جموں و کشمیر کا تعلق ہے، بھارت کا یہ دعویٰ کہ یہ اس کا ’اٹوٹ انگ‘ یا ’اندرونی معاملہ‘ ہے، مکمل طور پر سیاسی اور قانونی طور پر جھوٹ پر مبنی ہے کیوں کہ جموں و کشمیر نہ کبھی بھارت کا حصہ تھا نہ ہے، اقوام متحدہ نے اسے متنازع علاقہ تسلیم کیا ہے۔

پاکستان کی سیکنڈ سیکرٹری نے اپنے جواب میں بتایا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادیں اس حوالے سموجود ہیں، جن میں قرارداد 47 (1948)، 91 (1951) اور 122 (1957) شامل ہیں اور اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت و پاکستان کی قراردادیں، کشمیری عوام کے اس حق کو تسلیم کرتی ہیں کہ وہ آزاد اور غیر جانب دارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔