ایس ایم ایز کو ترقی دے کر پائیدار خوشحالی اور برآمدات میں30فیصد سے زیادہ اضافہ ممکن ہے، شاہد عمران

اتوار 30 مارچ 2025 14:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی علاقائی کمیٹی برائے خوراک کے کنوینر شاہد عمران نے کہا ہے کہ ایس ایم ایز کو ترقی دے کر پائیدار خوشحالی اور برآمدات میں30فیصد سے زیادہ اضافہ ممکن ہے۔ اتوار کو یہاں میاں آفتاب ضیا کی قیادت میں ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور ویتنام جیسے ممالک نے یہ ثابت کیا ہے کہ ایس ایم ای سپورٹ صنعتی انقلاب برپا کر سکتی ہے۔

ٹارگیٹڈ اقدامات کے ذریعے ایس ایم ای فنانسنگ کو اولیت دی جانی چاہیے۔ رعایتی شرحوں پر خصوصی کریڈٹ اسکیموں، مائیکرو فنانس تک رسائی میں بہتری اور نجی بینکوں کو ایس ایم ایز کیلئے قرضوں کا پابند کر کے فنڈنگ کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ٹیکس اور کاروبار کی رجسٹریشن کو آسان بنانے کیلئے ریگولیٹری اصلاحات سے آپریشنل بوجھ میں مزید کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے5.34ملین چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جن کا برآمدات میں حصہ تقریبا 30فیصد ، جی ڈی پی میں 40فیصد اور غیر زرعی افرادی قوت کو روزگار دینے میں حصہ تقریبا 80فیصد ہے مگر اپنی مسلمہ اہمیت کے باوجودایس ایم ایز کو فنڈنگ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ضمانت کی کڑی شرائط، بلند شرح سود اور بینکنگ کے ضرورت سے زیادہ محتاط طریقوں کی وجہ سے کل بینک قرضوں کا 7 فیصد سے بھی کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فنانسنگ گیپ ایس ایم ایز کی جدت، نئی ٹیکنالوجی کے حصول اور عالمی منڈیوں تک رسائی میں بڑی رکاوٹ ہے۔