میرواعظ کی وقف بل کے معاملے پر کشمیراسمبلی میں بحث کرانے سے اسپیکر کے انکار کی مذمت

پیر 7 اپریل 2025 18:19

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اپریل2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی پارلیمنٹ سے منظور کیے گئے متنازعہ وقف ترمیمی بل کے معاملے پرکشمیر اسمبلی میں بحث کرانے کے لئے اسپیکر کی طرف سے اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے جو انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سربراہ بھی ہیں ،ایک بیان میں اسپیکر کے رویے کو عوامی اعتماد کے ساتھ خیانت قرار دیا۔

انہوں نے سوال اٹھایاکہ تامل ناڈوجس میں صرف چھ فیصدمسلم آبادی ہے، وقف بل کے خلاف ایک مضبوط قرارداد کیسے پاس کر سکتا ہے جبکہ مسلم اکثریتی جموں وکشمیر کی اسمبلی تکنیکی چیزوں کے پیچھے چھپ جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اسپیکر کو یاد دلایا کہ ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس کو مینڈیٹ نازک مسائل کا سامنا کرتے ہوئے ہتھیار ڈالنے کے لئے نہیں بلکہ مسلمانوں کے حقوق کے دفاع کے وعدوں پر ملا ہے۔

میرواعظ نے کہاکہ یہ مضحکہ خیز اور قابل مذمت ہے کہ تامل ناڈو کی اسمبلی میں وقف بل کے خلاف ایک مضبوط قراردادپاس کی جاتی ہے جہاں صرف چھ فیصدمسلم آبادی ہے جبکہ مسلم اکثریتی کشمیر اسمبلی کے اسپیکر تکنیکی باتوں کے پیچھے چھپ کر ریاست کے مسلمانوں کے لیے اس تشویشناک مسئلے پر بات کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسپیکر کو معلوم ہوگا کہ ان کی پارٹی کو صرف اسی وجہ سے عوامی مینڈیٹ ملا ہے کہ اس نے اگست 2019 کے بعدپامال کئے گئے لوگوں کے حقوق اورمفادات کا تحفظ کرنے کا وعدہ کیا تھا اور نازک معاملات پر ایک مضبوط موقف اختیار کیا تھا، اب وہ اس قدرآسانی سے کیوں ہتھیار ڈال رہی ہے۔