گھروں میں کام کا جھانسہ دیکر لڑکیوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے والے میاں بیوی اور بیٹا پکڑے گئے

ملزم کوٹ ادو سے لڑکی کو گھروں میں کام کاج کے بہانے راولپنڈی لے کر آیا، زیادتی کرکے ویڈیو بنائی اور بلیک میل کرنے لگا؛ ایف آئی آر کا متن

Sajid Ali ساجد علی منگل 8 اپریل 2025 13:32

گھروں میں کام کا جھانسہ دیکر لڑکیوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے والے ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اپریل 2025ء ) صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں گھروں میں کام کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے والے میاں بیوی اور بیٹا پکڑے گئے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کی حدود میں گھروں میں کام کاج دلوانے کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کو عصمت فروشی پر مجبور کرنے والے میاں بیوی اور بیٹا کو گرفتار کرلیا گیا، واقعے کا مقدمہ متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ’ملزم عامر عباس کوٹ ادو سے لڑکی کو گھروں میں کام کاج کے بہانے راولپنڈی لے کر آیا جہاں ملزم نے زیادتی کرکے ان کی ویڈیو بنائی اور بلیک میل کرکے عصمت فروشی پر مجبورکیا، ملزم عامر عباس کے ساتھ اس کی اہلیہ ثمینہ اور اس کا بیٹا زمان اور فرزانہ نام کی عورت بھی ملوث ہے‘، پولیس نئے مدعیہ کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے ملزم عامر عباس، اس کی بیوی ثمینہ اور بیٹے زمان کو گرفتار کرلیا جب کہ متاثرہ لڑکی کے میڈیکل پراسس کا آغاز کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف سرگودھا سے اغواء کرنے کے بعد نوجوان نے نکاح کا ڈرامہ کرکے 13 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور 3 ماہ تک دوستوں سے بھی اس کا ریپ کرواتا رہا، سرگودھا کے نواحی گاؤں 132 جنوبی کی رہائشی 13 سالہ لڑکی کو گاؤں کے ایک شخص کامران نے اغوا کیا، اغواء کار لڑکی کو لاہور لے گئے جہاں 3 ماہ تک اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا گیا، مرکزی ملزم لڑکی کے ساتھ فرضی نکاح کا ڈرامہ کرکے خود بھی زیادتی کرتا رہا اور اپنے دیگر 3 دوستوں سے بھی لڑکی کا ریپ کروایا۔

بتایا گیا ہے کہ 4 افراد نے لڑکی کے ساتھ گن پوائنٹ پر اجتماعی زیادتی کی اور اس دوران اس کی ویڈیو بھی بنائی، 3 ماہ تک ملزمان کی ہوس کا نشانہ بننے کے بعد لڑکی بھاگ کر سلا نوالی ویگن اڈے پر پہنچی، جس کے بعد معاملہ متعلقہ تھانے پہنچا تو پولیس نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں اس کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی، مرکزی ملزم کامران اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیوں کا آغاز کردیا۔