۱ قانون سازی کا مقصد انسانی ضروریات کو پورا کرنا اور جرائم کی روک تھام ہوتا ہے، ٴْو مولانامحمد خان شیرانی

g جب معاشرہ جرائم پیشہ اور منافقانہ رویوں کا حامل ہو

جمعہ 11 اپریل 2025 21:00

ؓکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اپریل2025ء)رہبرِ جمعیت مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ اگر کوئی مسئلہ اجتہادی نوعیت کا ہو اور وہ عدالت، پارلیمنٹ یا شریعت کے کسی ادارے کے سامنے پیش کیا جائیچاہے وہ عدالتی مقدمہ ہو، قانون سازی کا مرحلہ ہو یا فتوی و قضا کی صورتتو اس مسئلے پر رائے دیتے وقت محض اصولوں پر انحصار کافی نہیں ہوتا، بلکہ زمانے کے حالات، لوگوں کے عمومی مزاج، رائج عرف و عادات اور اخلاقی رویوں کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ان تمام پہلوں کو سمجھے بغیر کسی مسئلے پر درست رائے قائم نہیں کی جا سکتی ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی میں اعضا کے عطیے اور پیوند کاری کی شرعی و اخلاقی حیثیت پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ قانون سازی کا مقصد انسانی ضروریات کو پورا کرنا اور جرائم کی روک تھام ہوتا ہے، لیکن جب معاشرہ جرائم پیشہ اور منافقانہ رویوں کا حامل ہو، تو یہی قانون بعض اوقات جرم کو فروغ دینے کا ذریعہ بن جاتا ہے انہوں نے واضح کیا کہ اعضا کی پیوند کاری کا فقہی اور قانونی پہلو اپنی جگہ اہم ہے، اور طبی لحاظ سے بعض اوقات یہ انسان کی جان بچانے کیلئے ضروری بھی ہوتی ہے تاہم اس مسئلے کے ساتھ انسانی اعضا کی خرید و فروخت کا بڑھتا ہوا غیر قانونی کاروبار کا سنگین پہلو جڑا ہوا ہے ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا لوگوں کو اعضا عطیہ کرنے کی ترغیب دینا زیادہ اہم ہے یا اس غیر انسانی منڈی کا خاتمہ، جس میں زندہ انسانوں کے اعضا بیچے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جب طبی لحاظ سے بعض اعضا کی پیوند کاری صرف اسی صورت میں مفید ہوتی ہے جب عطیہ دہندہ اور مریض کے درمیان قریبی خونی رشتہ ہو تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ روزانہ درجنوں ایسے آپریشن ہو رہے ہیں جن میں عطیہ دینے اور لینے والے نہ صرف رشتہ دار نہیں بلکہ ایک دوسرے کو جانتے تک نہیں آخر یہ اعضا کہاں سے آتے ہیں اور یہ آپریشن کہاں انجام دیے جاتے ہیں اس صورتحال میں اگر لوگوں کو اعضا عطیہ کرنے کی کھلی چھوٹ دی جائے تو ملک قصاب خانہ بن جائے گا انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے میں ذاتی طور پر سیمینار کے میزبان ادارے کی جانب سے ترتیب دیئے گئے، اعضا عطیہ کرنے کی ترغیب دینے والے ڈیکلریشن پر دستخط کرنے سے معذرت خواہ ہوں سیمینار سے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ راغب حسین نعیمی، پروفیسر ڈاکٹر نور احمد شاہتاز، علامہ شہنشاہ حسین نقوی، پروفیسر ڈاکٹر عاصم احمد،مفتی رمضان سیالوی، ڈا کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی اور ڈا آرگن ڈونیشن سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر توقیر عباس نے بھی خطاب کیا -