پی ٹی اے کے نام سے فون کال کے ذریعے نئے فراڈ کا انکشاف، کئی شہریوں کے بینک اکاؤنٹس خالی

شہریوں ایک خاتون کی آواز میں فون کال کی صورت میں ایک پیغام موصول ہوتا ہے، جعلساز گروہ لوگوں سے ان کے شناختی کارڈ نمبر، بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور دیگر حساس معلومات طلب کرنے لگے

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 12 اپریل 2025 10:58

پی ٹی اے کے نام سے فون کال کے ذریعے نئے فراڈ کا انکشاف، کئی شہریوں کے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) ملک میں پی ٹی اے کے نام سے فون کال کے ذریعے نیا فراڈ شروع ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے نام پر جعلسازوں کی جانب سے کی جانے والی فراڈ کی نئی کوششیں سامنے آئی ہیں، جس کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے جعلساز فون کالز سے شہریوں کی ذاتی اور مالی معلومات چراتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ جعلسازوں کی جانب سے یہ دھوکہ دہی کا آغاز ایک آٹومیٹڈ فون کال سے کیا جاتا ہے، جس میں شہریوں ایک خاتون کی آواز میں فون کال کی صورت میں ایک پیغام موصول ہوتا ہے، جس میں کہا جاتا ہے کہ "السلام علیکم! یہ کال پی ٹی اے کی جانب سے ہے، آپ کے نمبر پر شکایت موصول ہوئی ہے جس کی تصدیق ہوچکی ہے اور خبردار کیا جاتا ہے کہ اگر آپ کی طرف سے فوری معلومات فراہم نہ کی گئیں تو آپ کے نام پر رجسٹرڈ تمام سم کارڈز دو گھنٹوں کے اندر بند کر دیے جائیں گے"۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ کال کے دوران شہری سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ " معلوممات کی فراہمی کیلئے 9 دبائیں" اور جیسے ہی کال پر موجود شخص 9 پریس کرتا ہے اور یہ جعلساز گروہ لوگوں سے ان کے شناختی کارڈ نمبر، بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور دیگر حساس معلومات طلب کرتے ہیں اور ساتھ یہ دھمکی بھی دیتے ہیں کہ "اگر تفصیلات فراہم نہ کی گئیں تو آپ کی فون سروس معطل کر دی جائے گی"۔

بتایا جارہا ہے کہ اس قسم کی تمام کالز جعلی ہیں اور پی ٹی اے سے ان کا کوئی تعلق نہیں، عوام کو سختی سے ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ایسی کسی بھی کال پر اپنی ذاتی یا مالی معلومات فراہم نہ کریں کیوں کہ ان جعلسازیوں کا مقصد لوگوں کے بینک اکاؤنٹس سے رقم چوری کرنا یا ان کی شناخت کو غیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال کرنا ہے، اگر کسی شہری کو ایسی کال موصول ہوتو فوری طور پر وہ کال منقطع کردے یعنی ایسے جعلسازوں کو کسی بھی قسم کی ذاتی یا مالی معلومات ہرگز نہ دی جائیں اور واقعے کی رپورٹ فوری ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو دیں، اپنی حفاظت کرتے ہوئے دوسروں کو بھی ہوشیار رہنے کی تلقین کریں اور اس حوالے سے اپنے دوستوں اور خاندان کو بھی آگاہ کریں۔

متعلقہ عنوان :