تعلیم جو ہر بچے کا بنیادی حق ہے آج ایک منافع بخش کاروبار بن چکی ہے،طاہر کھوکھر

غریب عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیںاور ان پر تعلیم کا بوجھ ایسا لادا جا رہا ہے جس کا کوئی پرسانِ حال نہیں

اتوار 13 اپریل 2025 14:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2025ء)تعلیم جو ہر بچے کا بنیادی حق ہے آج ایک منافع بخش کاروبار بن چکی ہے غریب عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیںاور ان پر تعلیم کا بوجھ ایسا لادا جا رہا ہے جس کا کوئی پرسانِ حال نہیں پرائیویٹ تعلیمی ادارے اور بک ڈپو مالکان اپنی من مانیاں کرتے ہوئے غریب والدین کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔

پاسبان وطن پاکستان کے مرکزی صدر محمد طاہر کھوکھر نے اس سنگین مسئلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرائیویٹ اسکولوں نے اپنی ایک الگ حکومت قائم کر رکھی ہے یہ ادارے اپنے اسکول کے نام اور لوگو والی کاپیاں بچوں کے لیے لازمی قرار دے کر غریب والدین کو مجبور کر رہے ہیں کہ وہ عام کاپی کے بجائے مہنگی برانڈڈ کاپیاں خریدیں جن کی قیمتیں 250 سے 400 روپے تک جا پہنچی ہیںجبکہ ایک عام کاپی بازار میں 100 روپے سے بھی کم میں دستیاب ہے اسکولوں کے بنوائے گئے لوگو والی کاپیوںکے نام پر عوام کو لوٹا جا رہا ہے والدین بے بسی سے ان مہنگی کاپیوں کی خریداری پر مجبور ہیںکیونکہ اگر یہ کاپیاں نہ خریدیں تو بچوں کو اسکول میں شرمندگی اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

طاہر کھوکھر کا کہنا تھا کہ صرف اسکول مالکان ہی نہیںبلکہ بک ڈپو مالکان بھی اس تعلیمی کارٹل کا حصہ بن چکے ہیںیہ دکاندار کتابوں پر لگی اصل قیمت کو چھپا کر اپنی مرضی کے اسٹیکرز لگا کر کتابیں مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں غریب عوام کے بچوں کے مستقبل سے کھیلنے والے ان عناصر کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی نظر نہیں آتی۔انہوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام پرائیویٹ اسکولوں پر اسکول نام اور لوگو والی مہنگی کاپیوں کی فروخت پر پابندی عائد کی جائے اسکولوں کو پابند کیا جائے کہ وہ سادہ اور سستی سیمپل کاپیاں تجویز کریں جو ہر طبقے کے والدین باآسانی خرید سکیںتمام بک ڈپو پر چھاپے مارے جائیںاور جنہوں نے اصل قیمت پر اسٹیکر لگا کر منافع خوری کی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی اور بھاری جرمانے کیے جائیںتعلیم کو تجارت بنانے والوں کے خلاف ایک بھرپور عوامی مہم کی ضرورت ہے تاکہ یہ پیغام واضح ہو کہ تعلیم کاروبار نہیں قوم کی بنیاد ہے اگر اس لوٹ مار کو نہ روکا گیا تو آنے والے کل میں غریب کا بچہ صرف خواب ہی دیکھتا رہے گا حقیقت کبھی نہیں بن پائے گی۔

طاہر کھوکھر نے کہا کہ غریب والدین کے لیے 400 روپے کی کاپی خریدنا ممکن نہیںلیکن بچوں کے اسکول میں پابندی ہے کہ وہ صرف لوگو والی کاپی ہی استعمال کریںیہ کہاں کا انصاف ہے طاہر کھوکھر نے کہا کہ تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ متعدد بک ڈپو کتابوں پر لگی اصل قیمت کو چھپا کر اپنے اسٹیکر لگا رہے ہیں یوں کتابیں بھی دوگنی قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیںطاہر کھوکھر نے حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ایکشن نہ لیا گیا تو احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔