وزیر زراعت سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈکا اجلاس

جمعرات 17 اپریل 2025 22:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2025ء) زراعت کا مستقبل کپاس، گندم اور ہائی ویلیو ایگریکلچر خصوصاً تیلدار اجناس اور سبزیات و پھلوں کی زیادہ پیداوار سے منسلک ہے، زرعی سائنسدا ن موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ایسی قوتِ مدافعت والی نئی اقسام کی دریافت بارے تحقیق پر توجہ دیں جن سے پیداوار میں اضافہ ہو سکے اور ملکی درآمدی بل میں کمی لائی جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے 50ویں پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ(پارب) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری جاوید احمد اورسیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے شرکت کی جبکہ ممبر صوبائی اسمبلی رانا محمد سلیم بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر عابد محمود نے اجلاس کے ایجنڈا بارے صوبائی وزیر زراعت کو بریف کیا۔

اجلاس کے دوران25 پراجیکٹس کو منظوری کیلئے پیش کیا گیا جن میں سے وزیر زراعت پنجاب نے 22 منصوبوں کی منظوری دی ان منصوبوں میں سے کپاس، گندم،چاول، مکئی، کینولہ، تیلدار اجناس، ہائی ویلیو ایگریکلچر، سبزیات اور دیگر فصلوں کے منصوبہ جات کے علاوہ ایک منصوبہ بالترتیب لائیو سٹاک اور جنگلات کا بھی شامل ہے۔اس موقع پر چیف ایگزیکٹو پارب نے صوبائی وزیر زراعت کو ادارہ سے متعلق بریفنگ بھی دی۔

سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ زرعی سائنسدانوں کو بیرون ِ ملک ٹریننگ کیلئے بھیجا جائے گا تاکہ جدید زرعی تحقیق کی روشنی میں ہماری فصلوں کی نئی اقسام کی دریافت ممکن ہو سکے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پارب کے تمام منصوبوں کا اثراتی تجزیہ ہونا ضروری ہے تاکہ تحقیقی سرگرمیوں کی افادیت اور زرعی ترقی پر ان کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔

اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ تمام زرعی سائنسدان اپنے ذیلی شعبوں کے قلیل المدتی اصلاحات پلان پیش کریں تاکہ ان کی روشنی میں زرعی ریسرچ میں بہتری لائی جا سکے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے چیف ایگزیکٹو پارب کو ادارہ کی خالی آسامیوں پر بھرتی کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری لائیو سٹاک ڈاکٹر عثمان طاہر، ڈائریکٹر جنرل زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں اور محکمہ جنگلات، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ و فنانس کے ساتھ دیگر بورڈ ممبران نے شرکت کی۔