کیپیٹل ڈویلپمنٹ پیکج و اہم شہری منصوبہ جات کی منسوخی پر حلقہ قائدین چار سالوں سے مسلسل گُم سُم ہیں، زاہد امین ایڈووکیٹ

اتوار 20 اپریل 2025 13:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2025ء)چیئرمین مظفرآباد سٹی ڈویلپمنٹ فائونڈیشن زاہد امین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ پیکج و اہم شہری منصوبہ جات کی منسوخی پر حلقہ قائدین چار سالوں سے مسلسل گُم سُم ہیں، انوار سرکاری کے دو سالوں کے دوران دارالحکومت کے بنیادی شہری انفراسٹریکچر کا ایک نیا منصوبہ بھی نہیں دیا گیا ہے ، تعصب اور تنگ نظری کے تحت سابقہ منظور شدہ و جاریہ تعمیراتی منصوبوںکو منجمد رکھا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ موہری گوجرہ میںنامکمل سبزی منڈی کی تکمیل کیلئے حالیہ چار برسوں کے دوران ایک روپیہ بھی فراہم نہیں کیا گیا ہے ، جوڈیشل کمپلیکس نلوچھی کے ساتھ نئی رابطہ سڑک کی تعمیراتی سکیم کو ختم کر کے نلوچھی کو نئے عذاب کے سپرد کر دیا گیا ہے ، انہوںنے کہا کہ جولائی 2021ء تک واک وے کے علامہ اقبال برج تک تعمیر کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ واک وے کے بقیہ منہدم شدہ حصہ کی تعمیر نو کیلئے چار سالوں سے ایک روپیہ بھی نہیں دیا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ دومیل لینڈ سلائیڈنگ کے ارضیاتی کٹائو کی روک تھام کیلئے سی ڈی او کے ترتیب شدہ ڈیزائن پر عملدرآمد ضروری ہے ، حکمرانوں نے چار سال کے بعد صرف وقت کام چلانے کیلئے صرف چھ کروڑ روپے مختص کیے ہیں ، انہوں نے کہا کہ شاہدرہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی رابطہ سڑک کی پختگی کو نظر انداز کر دیا گیا ہے ، حکومت نیلم پارک سے کوڑا کرکٹ ڈپو کی منتقلی میں سنجیدہ نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ سلاٹر ہائوس کے منصوبے پر توجہ نہ دے کر جون 2021ء سے قبل امبور میں حاصل شدہ اراضی کو دوبارہ مشکلات میں ڈلوایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ انتخابی اغراض کیلئے سرکلر روڈ پر غیر قانونی تعمیراتی نقشہ جات منظور کر کے اہم منصوبے کو سبوتاژ کر دیا گیا ہے ، ایمز ، سی ایم ایچ اور کارڈیک ہسپتال کو ایک بار پھر نظر انداز کیا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ طے شدہ حکمت عملی کے تحت چار چوکوں کو ٹریفک انٹر سیکشنز منصوبوں کو برباد کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انوارسرکار تعصب اور تنگ نظری کی بنیاد پر پانچ لاکھ آبادی کے گنجان ترین دارالحوکمت کا بدترین ترقیاتی استحصال کر رہے ہیں، انہوں نے اپیل کی ہے کہ نئی نسل ، جماعتوں ، نظریوں اورگروہی تنازعات کے بجائے دارالحکومت کے جائز ترقیاتی حق کے حصول پر توجہ مرکوز کرے، نئی نسل کی بیداری کے بغیر 2025-26ء کے آمدہ ترقیاتی میزانیہ میں انوار سرکار گزشتہ چار سالوں کی مانند ایک بار پھر بلیک آئوٹ کر دے گی۔