چوری کے سامان سے متعلق فتوے سے سوڈان میں طوفان برپا

وزارت انصاف کے انڈر سیکرٹری کے بیان سے ملک بھر میں افراتفری پھیل گئی

پیر 21 اپریل 2025 13:14

خرطوم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)کئی دنوں سے سوڈانی وزارت انصاف کے ایک سینئر عہدیدار کے بیانات کے بعد تنازع چل رہا ہے۔ عہدیدار کا یہ بیان لوٹے ہوئے سامان کے بارے میں آئندہ قانونی رائے سے متعلق ہے۔ ان بیانات نے قانونی اور سیاسی حلقوں میں تنازع پیدا کردیا اور ایک طوفان برپا کر دیا۔ اس خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ عہدیدار ایک ایسے ملک میں قانونی نظیر قائم کر سکتے ہیں جو اب بھی تباہ کن جنگ کے نتیجے میں جھلس رہا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق کے مطابق وزارت انصاف کے انڈر سیکرٹری اور قانونی شعبے کے سربراہ ھویدا علی عوض الکریم نے پہلے خرطوم ریاست سے ان سرکاری رپورٹس کے متعلق بتایا تھا جن میں گوداموں کے اندر بڑے پیمانے پر لوٹے گئے سامان کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس سامان میں گیس سلنڈر، فریج، ٹیلی ویژن اور دیگر اشیا شامل تھیں۔ھویدا علی عوض الکریم نے یہ بھی کہا کہ ان جائیدادوں کے ساتھ مقامی حکام کا سلوک وسیع پیمانے پر مختلف ہے۔

کچھ ریاستیں انہیںفضول" سمجھتی ہیں۔ دوسروں نے ان کو فروخت کرنے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم کو ایک متفقہ وژن کی عدم موجودگی میں معاوضے کے فنڈ میں منتقل کرنے کا سہارا لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزارت نے اس کیس کو اٹارنی جنرل کے پاس بھیج دیا ہے تاکہ تمام ریاستوں میں اس طرح کے چوری شدہ سامان سے نمٹنے کے لیے متحد قانونی طریقہ کار کے لیے ایک پابند قانونی رائے جاری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی شعبہ سوڈانی اور بین الاقوامی قانونی فریم ورک کی بنیاد پر فیصلہ جاری کرنے کی تیاری میں کیس کا جامع مطالعہ کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :