کراچی چیمبر، پی بی سی دبئی کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

صدرکے سی سی آئی جاوید بلوانی، چیئرمین پی بی سی دبئی شبیر مرچنٹ نے ایم او یو پر دستخط کیے

پیر 21 اپریل 2025 18:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے جس میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) اور پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) دبئی نے ایک تاریخی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔اس ایم او یو کا مقصد کراچی اور دبئی کے کاروباری حلقوں کے درمیان اسٹریٹجک روابط قائم کر کے تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

ایم او یو پر صدرکے سی سی آئی محمد جاوید بلوانی اور چیئرمین پی بی سی دبئی شبیر مرچنٹ نے کے سی سی آئی میں منعقدہ ایک اعلی سطح اجلاس کے دوران پیر کو دستخط کیے۔ تقریب میں کے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ضیاء العارفین، نائب صدر فیصل خلیل احمد، ایم او یو پر عمل درآمد کی خصوصی کمیٹی کے چیئرمین جنید اسماعیل ماکڈا، پی بی سی دبئی کے ایگزیکٹو ایڈوائزر مصطفیٰ ہیمانی، کے سی سی آئی کے سابق نائب صدر حارث اگر اور منیجنگ کمیٹی کے ارکین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدرکے سی سی آئی جاوید بلوانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایم او یو کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ شراکت داری ایک اسٹریٹجک اقدام ہے جس میں تجارتی وفود کے تبادلے، بین الاقوامی نمائشوں اورٹریڈ فیئرز میں مشترکہ شرکت، بزنس سیمینارز، ورکشاپس اور نیٹ ورکنگ فورمز کے انعقاد جیسے عملی اقدامات شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں آگنائزیشنز باہمی طور پر تجارتی پالیسیوں، ریگولیٹری فریم ورکس اور کاروباری طریقہ کار سے متعلق بروقت اور مفید معلومات کا تبادلہ کریں گے۔اس معاہدے میں بزنس ویزا کے حصول میں سہولت، تجارتی وفود کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے بزنس ٹو بزنس روابط کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

جاوید بلوانی نے پی بی سی دبئی کی جانب سے بزنس ٹو بزنس میچ میکنگ کو فروغ دینے کے لیے ایک مخصوص ویب سائٹ اور موبائل ایپلیکیشن متعارف کرانے کی کاوش کو بھی سراہا جس سے کاروباری اداروں کو آسانی سے ممکنہ شراکت دار تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ اس طرح کے ٹولز دونوں مارکیٹوں کے کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کے درمیان روابط بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

پی بی سی دبئی کے چیئرمین شبیر مرچنٹ نے اس معاہدے کی دونوں ممالک کے کاروباری حلقوں کے لیے اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایم او یو نہ صرف کراچی اور دبئی کے درمیان ایک پُل کا کام کرے گا بلکہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا نیز یہ کاروباری روابط کو فروغ، رکاوٹوں کو دور کرنے اور دونوں جانب کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار میں آسانی پیدا کرے گا۔

انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ شراکت داری پاکستانی کاروباری اداروں کو متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ تک بہتر رسائی فراہم کرے گی اور دبئی کے عالمی تجارتی و سرمایہ کاری مرکز کے طور پر کردار سے بھرپور فائدہ اٹھانے میں مدد دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعاون اور معلومات کے تبادلے کے ذریعے ایک مضبوط اور باہمی فائدہ مند تجارتی نیٹ ورک قائم کر سکتے ہیں۔

ایم او یو پر عمل درآمد کی خصوصی کمیٹی کے چیئرمین جنید اسماعیل ماکڈا نے تجارتی تنازعات کے حل سے متعلق شقوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس ایم او یو میں ثالثی اور بین الاقوامی بہترین طریقہ کار کے تحت تنازعات کے پُرامن حل کے لیے ایک فریم ورک شامل ہے جو کاروباری طبقے کا اعتماد بڑھانے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ایم او یو میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں کو دونوں آگنائزیشنز کی کاوشوں کی حمایت کرنے کی ترغیب دی گئی ہے جس میں چیمبرز کے معاشی و سفارتی کردار کو تسلیم کرنے اور کاروبار میں آسانی کے لیے پالیسی ایڈووکیسی میں معاونت شامل ہے۔

پی بی سی دبئی کے ایگزیکٹو ایڈوائزر مصطفیٰ ہیمانی نے کے سی سی آئی کے فعال کردار اور کوآرڈینیشن کو سراہا بالخصوص بزنس مین گروپ کے چیئرمین زبیر موتی والا اور جنید ماکڈا کی قیادت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس ایم او یو پر دستخط دونوں اداروں کے درمیان تعاون اور مشترکہ ویژن کی عکاسی کرتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ معاہدہ طویل مدتی اقتصادی تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔

ایم او یو کے نفاذ کی حکمت عملی کے تحت دونوں فریقین نے ماہانہ ورچوئل میٹنگز کرنے، پیش رفت کا جائزہ لینے اور نتائج کا تجزیہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔دونوں جانب سے فوکل پرسنزمقرر کیے جائیں گے تاکہ ہم آہنگی، کوآرڈینیشن، بروقت رابطے اور طے شدہ مقاصد پر مؤثر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔یہ ایم او یو خطے کے دو بڑے تجارتی مراکز کراچی اور دبئی کے درمیان تعاون کے ایک نئے باب کی علامت ہے۔

ایک دوسرے کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کے سی سی آئی اور پی بی سی دبئی کا مقصد تجارتی راہیں، سرحد پار سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور دونوں ممالک میں اقتصادی ترقی و خوشحالی میں کردار ادا کرنا ہے۔یہ اسٹریٹجک شراکت داری برآمد کنندگان، درآمد کنندگان، ایس ایم ایز، اسٹارٹ اپس اور بین الاقوامی و علاقائی مارکیٹوں میں وسعت کے خواہش مند مستحکم کاروباری اداروں کے لیے قابلِ قدر فوائد لائے گی۔