اے سی سی ا ے نے پاکستان میں پائیداری اور کارپوریٹ گورننس کو فروغ دینے کیلئے OICCI کے ساتھ شراکت داری قائم کر لی

منگل 22 اپریل 2025 18:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2025ء)ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی ای) نے پاکستان میں کاروباری شعبے کو مزید بہتر بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اس مقصد کے تحت اے سی سی اے نے اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI) کے ساتھ ایک اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی ہے۔ اے سی سی اے کی چیف ایگزیکٹو ہیلن برانڈ OBE نے پاکستان کے دورے کے دوران OICCI کے سی ای او او ر سیکریٹری جنرل ایم عبدالعلیم سے کراچی میں واقع چیمبر کے مرکزی دفتر میں ملاقات کی۔

اس ملاقات میں اے سی سی اے اور OICCI کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، ESG کو کارپوریٹ ڈھانچے میں ضم کرنے، پائیدار رپورٹنگ اور پاکستان میں کاروباری اداروں کی ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینا ہے۔

(جاری ہے)

اس شراکت داری کا مقصد کاروباری رہنماؤں اور مالیاتی ماہرین کو جدید علم اور وسائل فراہم کرنا ہے تاکہ وہ عالمی معیارات اور پائیداری کے اہداف سے ہم آہنگ ہو سکیں۔

شراکت داری کے بارے میں بات کرتے ہوئے اے سی سی اے کی چیف ایگزیکٹو، ہیلن برانڈ OBE نے کہاکہ'' ہم OICCI کے ساتھ شراکت داری پر فخر محسوس کرتے ہیں تاکہ پاکستان میں زیادہ مضبوط اور شفاف کاروباری ماحول کو فروغ دیا جا سکے۔ اے سی سی اے کی عالمی مہارت کو OICCI کی مقامی سرمایہ کاری اور ریگولیٹری چیلنجزکے ساتھ، ہم مالیاتی نظم و نسق اور کمپلائنس میں حقیقی پیش رفت لانا چاہتے ہیں۔

تربیت، پالیسی ایڈووکیسی اور تھاٹ لیڈرشپ جیسے مشترکہ اقدامات کے ذریعے ہم کارپوریٹ گورننس کو مستحکم کرنے، پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور ایک ایسا سرمایہ کاری دوست ماحول پیدا کرنے کے لیے پُرعزم ہیں جو مقامی و غیر ملکی دونوں اداروں کے لیے فائدہ مند ہو۔''اس بارے میں بات کرتے ہوئے سیکریٹری جنرلOICCI ایم عبدالعلیم نے کہا کہ''اے سی سی اے اور OICCI کے درمیان یہ اشتراک پاکستان میں ایک زیادہ ترقی پسند اور ذمہ دار کاروباری ماحول کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

ہم باہمی تعاون اور علم کے تبادلے کے ذریعے بہترین کاروباری روایات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ ہمارا مشترکہ وژن یہ ہے کہ پاکستانی کاروبار نہ صرف عالمی معیار کے مطابق خود کو ڈھالیں بلکہ اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) میں بھی اہم کردار ادا کریں۔''اے سی سی اے کی OICCI سے یہ شراکت داری پاکستان میں بہتر کارپوریٹ گورننس، شفافیت اور اخلاقی کاروباری اصولوں کو فروغ دینے کے لیے بنائی گئی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔

اے سی سی اے میں دنیا کے 180 سے زائد ممالک کے ارکان موجود ہیں جو پاکستان کے اقتصادی نظام کی بہتری کے لیے عالمی تجربہ فراہم کرتے ہیں۔اے سی سی اے اور OICCI مستقبل میں بھی مشترکہ تربیتی پروگرامز، نڈسٹری ایونٹس میں ماہرین کی شرکت اور پالیسی سازی کے لیے مشترکہ ڈائیلاگ کا انعقاد کرتے رہیں گے تاکہ نجی شعبے کے مفاد میں ترقی پسند اقدامات کیے جا سکیں۔ یہ اشتراک اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کو ایک ذمہ دار اور جدید سرمایہ کاری مرکز بنانے کے لیے دوسرے اداروں سے شراکت داری کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔