مہمند خڑہ شاہ اامبار نی فرائٹ کان میں ایم این اے ساجد کی شراکت داری میں صداقت نہیں،علی بہادر ، مہران خان

حکومت انویسٹرز، قوم اور حکومت کی آمدنی شروع کرنے کیلئے ہماری قانونی لیز اور مائن کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے ، پریس کانفرنس

منگل 22 اپریل 2025 20:20

غلنئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2025ء)خڑہ شاہ اولئی نیفرائٹ کان کے لیز ہولڈرز اور انویسٹر علی بہادر ، مہران خان،نوید خان ،تاج محمدو دیگرنے کہا ہے کہ مہمند خڑہ شاہ اامبار نی فرائٹ کان میں ایم این اے ساجد کی شراکت داری میں صداقت نہیں،ان پر لگائے گئے الزامات من گھڑت اور سیاسی مخالفت اور ذاتی عناد پر مبنی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار خڑہ شاہ اولئی نیفرائٹ کان کے لیز ہولڈرز اور انوسٹر علی بہادر ، مہران خان،نوید خان ،تاج محمد اور دیگر ساتھیوں نے منگل کے روز مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکومت ہماری قانونی لیز اور مائن کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے تاکہ انویسٹرز، قوم اور حکومت کی آمدنی شروع ہوجائے۔

لیز ہولڈر علی بہادر خان اور مہران خان نے کہا کہ ہم نے تمام قانونی اور قومی رواج کے تقاضے پورے کئے ہیں۔

(جاری ہے)

اب مائن پر کام شروع کرنا ہمارا حق ہے۔ مگر زبردستی، مخالف فریق دھونس دھمکی اور آئے روز بھاری اور ہلکے ہتھیاروں سے رات کو مائن اور کان کنوں پر فائرنگ کرتے ہیں۔ جس کا مقصد ہمارے قانونی مائن پر کام رکوانا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ،اسسٹنٹ کمشنر لوئرمہمند، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو الگ الگ درخواستیں دی ہے۔

کہ ہمیں اور کنٹریکٹر کو ان شرپسند عناصر سے جانی نقصان کا خطرہ ہے۔ ہم حکومت، عدالتی احکامات اور منرل ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ این او سی کے تحت کان پر کام کررہے ہیں ، کوئی ناخوشگوار واقعہ ہوا تو مخالف فریق زمہ دار ہوگا۔ ہم سیکورٹی اداروں سے بھی مالی و جانی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ گزشتہ روز مخالف تاج محمد فریق نے ایم این اے ساجد خان کے ساتھ جرگے اور فیصلے کا الزام لگایا ہے جو مضحکہ خیز ہے۔

کیونکہ ایم این ساجد خان کا اس مائن میں نہ شراکت داری ہے نہ لیز ہولڈر تو پھر کیسے فیصلہ اور پرسنٹیج۔ اور ایف آئی آرز ایم این اے نے نہیں بلکہ ان کے راکٹ لانچرز اور کلاشنکوفوں سے فائرنگ کی بنا پر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مخالف فریق کا کوئی دعوہ ہے تو ڈی آر سی سے رجوع کریں۔ مگر عدالت سب سے معتبر فورم ہے جس میں ٹرائل چل رہا ہے اور ابتدا میں جو سٹے آرڈر دیا تھا۔

اب سٹے ختم ہوکر کیا عدالت میں چل رہا ہے ۔ عدالت میں زیر سماعت کیس کے دوران جرگہ بلا جواز ہے۔ عدالت نے جو بھی فیصلہ کیا تو ہمیں منظور ہوگا۔ مخالف فریق جھوٹے اور من گھڑت بیانات کا سہارا لے رہا ہے اس سازش میں ان کے ساتھ سابقہ ایم این اے اور سینیٹر کی بھی حمایت حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیشن کورٹ ڈسٹرکٹ مہمند کے سول جج ضیا الحسن نے ہمارے حق میں باقاعدہ طور پر فیصلہ سنایا ہے اس کے علاہ جرگہ نے بھی ہمارے حق میں فیصلہ کیا ہے جس کے تمام دستاویزات ہمارے پاس بطور ثبوت موجود ہیں ۔ اگر اس معاملے میں کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو ہماری دعوی داری مخالف فریق پر ہوگی۔