
سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں منعقدہ پہلی بین الاقوامی سوئل سائنس کانفرنس اختتام پذیر
بدھ 23 اپریل 2025 18:05
(جاری ہے)
ماہرین نے تجویز دی کہ زمین میں کیمیائی کھادوں کے بے دریغ استعمال کے بجائے نامیاتی کھاد، بایو سیلائن طریقہ کار اور حیاتیاتی اقدامات کو فروغ دیا جائے، جبکہ جی آئی ایس پر مبنی مٹی کے نقشے تیار کیے جائیں اور ضلعی و یونین کونسل سطح پر موبائل لیبارٹریز، تربیتی پروگرام اور آگاہی مہمات شروع کی جائیں۔
کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ اچھی زمین صرف فصلوں کی بنیاد نہیں بلکہ انسانی زندگی کی بقا کی ضمانت ہے، اور ملک میں کیمیکل کھادوں کے بے حساب استعمال کے باعث زمین کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مٹی کے تحفظ کے لیے ایسی قومی پالیسی ترتیب دی جائے جو موسمی لچک، قدرتی وسائل کے تحفظ اور مقامی زراعت کے فروغ کو مدنظر رکھے۔ سندھ یونیورسٹی جامشورو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمان کہمباٹی نے کہا کہ سندھ میں پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے، جبکہ زمین کی پیداواری صلاحیت نمکیات، خشک سالی اور دیگر عوامل کی وجہ سے مسلسل کم ہو رہی ہے، جو خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کو زمین کی بحالی، کم پانی والی فصلوں اور جدید آبپاشی نظام کے نفاذ پر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے زور دیا کہ مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور جی آئی ایس جیسے جدید سائنسی طریقوں کے استعمال سے تحقیق کو فروغ دینا چاہیے۔ نیوکلیئر انسٹیٹیوٹ آف ایگریکلچر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محبوب علی سیال نے کہا کہ نئی نسل کو اے آئی، موسمیاتی تبدیلی، درجہ حرارت اور زمین میں نمکیات کے حوالے سے تحقیق کے لیے تیار کرنا ہوگا۔ سابق ڈین سی پی ڈی ڈاکٹر شمس الدین ٹگڑ نے کہا کہ زراعت صرف سائنس نہیں بلکہ ثقافت اور روزمرہ زندگی سے بھی جڑی ہوئی ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرنے والے دیگر ماہرین میں کانفرنس چیئر ڈاکٹر اللہ ودھایو گانداہی، سیکریٹری ڈاکٹر محمد سلیم سرکی، ڈاکٹر حفیظ اللہ ببر، ڈاکٹر ضیاء الحسن شاہ، ڈاکٹر ناہید ٹالپر، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ جامڑو، ڈاکٹر سلیم مسیح بھٹی اور ڈاکٹر صائمہ کلثوم ببر شامل تھے۔ اس موقع پر مہمانوں اور منتظمین کو شیلڈز، رضاکاروں کو اسناد جبکہ مٹی کے شعبے سے وابستہ سابق پروفیسرز کو لائف ٹائم ایوارڈز دیے گئے۔ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں ڈاکٹر شمس الدین ٹگڑ، ڈاکٹر قاضی سلیمان میمن، ڈاکٹر حاجی خان پنو، ڈاکٹر نبی بخش سیال، ڈاکٹر روشن وگن، کھیت کیمانی، جاوید میمن، شفیع محمد میمن، ڈاکٹر محمد یونس میمن اور ڈاکٹر مہر النساء میمن شامل تھے جبکہ پوسٹر پریزنٹیشن کے مقابلے میں سید سجاد علی شاہ، لال چند اور زاہد حسین احمدانی نے بالترتیب پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی، جبکہ نمائش میں شامل بہترین اسٹالز کو بھی اعزازی شیلڈز دی گئیں۔مزید زراعت کی خبریں
-
وزیر اعلیٰ پنجاب گندم سپورٹ پروگرام کے تحت صوبہ بھر کے کاشتکاروں کو گرین ٹریکٹرز کی مفت فراہمی کا عمل جاری ہے،سید عاشق حسین کرمانی
-
مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات کی برآمدات میں اپریل کے دوران 11.57 فیصد اضافہ ہوا
-
انٹر نیشنل بکرا بچھڑا و اونٹ میلہ، لاہور کے 257کلوگرام وزنی بکرے کی پہلی پوزیشن
-
3 لاکھ روپے فی کلو فروخت ہونے والے آم کی کراچی میں بھی پیداوار شروع
-
کس طرح فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی دیہی پنجاب کے پھلوں کے کاشتکاروں کو تباہ کر رہی ہے
-
ایس ایم تنویر سرپرست اعلی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سربراہی میں پری بجٹ میٹنگ آف سٹینڈنگ کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت(ایف پی سی سی آئی) کا اجلاس
-
دھان کے کاشتکار چاول کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں ،ڈائریکٹر زراعت
-
پاکستان میں آم کی کاشت کا رقبہ 159000 ہیکٹر، پیداوار 1844000 ٹن سے تجاوز کرگئی
-
پنجاب آم کی مجموعی قومی پیداوار میں 70فیصد ، سندھ 29اور خیبر پختونخوا ایک فیصد شراکت دار ہے،وحید احمد
-
کھاد کی ملکی درآمدات میں مارچ 2025 کے دوران 11.13 فیصد اضافہ
-
کھاد کی ملکی درآمدات میں مارچ 2025 کے دوران 11.13 فیصد اضافہ
-
وزیر اعلیٰ پنجاب لائیو سٹاک کارڈ اسکیم کے دوسرے مرحلے کی رجسٹریشن کا آغاز
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.