چین کے صدر کا مصنوعی ذہانت کی صحت مند اور منظم ترقی کو فروغ دینے  پر زور

ہفتہ 26 اپریل 2025 15:30

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2025ء) کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی  کمیٹی کے سیاسی بیورو نے مصنوعی ذہانت کی ترقی اور نگرانی کو مضبوط بنانے پر 20 ویں اجتماعی سٹڈی کا اہتمام کیا۔ چینی میڈیا کے مطابق سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکرٹری و چین کے صدر شی جن پنگ نے اس سٹڈی کی صدارت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کے تیز ارتقاء کے پیش نظر  ہمیں  خود انحصاری پر قائم رہتے ہوئے اور  اے آئی کے اطلاق پر زور دیتے ہوئے  چین کی مصنوعی ذہانت کی صحت مند،فائدہ مند، منظم، محفوظ اور منصفانہ ترقی کو   فروغ دینا ہوگا۔

شی جن پنگ نے کہا کہ ہمیں بنیادی تحقیق کو مسلسل مضبوط بنانے اور  مصنوعی ذہانت کے بنیادی سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر پر مبنی ایک خودساختہ ، قابل کنڑول اور ہم آہنگ آپریشنل نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

حقوق املاک دانش، مالی آمدنی، سرکاری خریداری اور سہولیات کے کھلے پن سمیت دیگر  پالیسیوں کا جامع استعمال کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی فنانسنگ کو احسن انداز میں انجام دینا  ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ  مصنوعی ذہانت  کی معاشرے  میں عمومی تعلیم کو فروغ دیتے ہوئے اعلی معیار کے  باصلاحیت افراد  کو تربیت دیناہوگی۔متعلقہ قوانین، قواعد و ضوابط، پالیسیوں اور نظاموں نیز اطلاق  اور اخلاقی اصولوں کی تشکیل اور بہتری کو تیز کرنا وقت کا تقاضاہےتاکہ مصنوعی ذہانت محفوظ، قابل اعتماد اور قابل کنٹرول ہو۔شی جن پنگ نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ  مصنوعی ذہانت کے شعبے میں  وسیع بین الاقوامی تعاون کو آگے بڑھانا اور گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو اپنی تکنیکی صلاحیت  سازی میں مدد فراہم کرنا ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :