بہت سے ممالک جدیدیت اور اصلاحات کے حوالے سے چین کے تجربے سے مستفید ہو سکتے ہیں، صدر آذربائیجان

ہفتہ 26 اپریل 2025 15:40

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2025ء) آذربائیجان کے صدر الہام علیئوف کے حالیہ دورہ چین کے دوران چین اور آذربائیجان کے تعلقات کو جامع سٹریٹجک شراکت داری میں اپ گریڈ کیا گیا اور چین اور آذربائیجان نے باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدے پر دستخط کیے۔ چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سال میں انہوں نے اپنی آنکھوں سے چین کی تیز رفتار ترقی اور غیر معمولی تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان، چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو میں شامل ہوگیا ہے۔ آذربائیجان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی حمایت اور شرکت کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے قومی مفادات سے متعلق مرکزی امور پر اتحاداور تعاون کیا ہے اور خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جدیدیت اور اصلاحات کے حوالے سے چین کے تجربے سے بہت سے ممالک مستفید ہو سکتے ہیں۔ صدر علیئوف نے کہا کہ آذربائیجان کثیرالجہتی کا حامی ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنا دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ گلوبل ساؤتھ کے ارکان کی حیثیت سے چین اور آذربائیجان جامع سٹریٹجک شراکت داری کے حوالے سے کثیر الجہتی اور عالمی امن و ترقی میں زیادہ خدمات سرانجام دینے کے لئے مل کر کام کریں گے۔

متعلقہ عنوان :