
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے انکم ٹیکس آرڈیننس میں متنازعہ ٹیکس ترامیم مسترد کر دیں
پیر 5 مئی 2025 22:19
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ان ترامیم کے ذریعے ایف بی آر کو تلوار تھما دی گئی ہے جو قانونی عمل، آئینی حقوق اور انصاف کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 138(3A) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے مطابق اگر ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کسی ٹیکس معاملے میں فیصلہ دے دے تو ٹیکس فوری طور پر واجب الادا ہو جائے گا، چاہے دیگر عدالتوں یا فورمز میں اپیل زیر سماعت ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس شق کے ذریعے کاروباری برادری کا آئینی حق برائے اپیل سلب کیا جا رہا ہے۔مزید برآں، انہوں نے سیکشن 140(6A) کی نشاندہی کی، جو ایف بی آر کو کسی نوٹس یا صفائی کا موقع دیے بغیر بینک اکاؤنٹس منجمد کر کے رقوم وصول کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ میاں ابوذر شاد نے کہا کہ اس اقدام سے کاروباری اعتماد کو شدید دھچکا لگے گا اور مالیاتی نظام عدم استحکام کا شکار ہو سکتا ہے۔انہوں نے نئے سیکشن 175C کو بھی تشویشناک قرار دیا جس کے تحت ایف بی آر افسران کو کسی بھی کاروباری مقام پر پیداوار، خدمات یا اسٹاک کی نگرانی کے لیے تعینات کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو یہ اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ دیگر وفاقی یا صوبائی اداروں کے افسران کو بھی معائنہ، چیکنگ اور ضبطی کے اختیارات دے سکتا ہے۔ اس اقدام سے مختلف اداروں کی مداخلت بڑھے گی اور کاروباری طبقے کی مشکلات کئی گنا بڑھ جائیں گی۔لاہور چیمبر کی قیادت نے مطالبہ کیاکہ ان ترامیم کو فوری طور پر واپس لیا جائے ، قانون سازی میں کاروباری برادری کو شامل کیا جائے تاکہ شفافیت، توازن اور اعتماد قائم ہو، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے نئے افراد کو نیٹ میں لایا جائے نہ کہ پہلے سے ٹیکس دینے والوں کو ہراساں کیا جائے۔ سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان اور نائب صدر شاہد نذیر چودھری نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے کاروباری برادری کی آواز نہ سنی تو لاہور چیمبر ملک بھر کی تاجر تنظیموں کو متحد کر کے آئینی، قانونی اور پرامن احتجاج کی راہ اختیار کرے گا۔سابق صدر میاں انجم نثار نے کہا کہ ہم معیشت کے استحکام اور ملک کی ترقی کے خواہاں ہیں لیکن یہ اسی صورت ممکن ہے جب پالیسیز کاروبار دوست ہوں نہ کہ دشمن۔ ایسی پالیسیز جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مجروح کریں گی، وہ پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچائیں گی۔لاہور چیمبر کی قیادت نے کہا کہ ہم ٹیکس کے حامی ہیں، مگر ٹیکس کا نظام منصفانہ اور متوازن ہونا ضروری ہے۔مزید تجارتی خبریں
-
آئی سی سی آئی-پی اے ایف ہسپتال کا بزنس کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے باہمی تعاون پر اتفاق
-
ترسیلات زر میں اضافے سے 28 ارب ڈالر ٹریڈ ڈیفیسٹ ختم ہوا، میاں زاہد حسین
-
اوگرا نے جون 2025ء کے لئے آر ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کر کے قیمتوں میں کمی کر دی
-
پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ
-
ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 4,600 روپے اضافہ
-
سعودی کمپنی آرامکو نے تیل و گیس کمپنی ''گو'' کے 40 فیصد حصص حاصل کرلئے
-
آٹو موبائلز کی فروخت میں مئی کے دوران 35 فیصد، جاری مالی سال میں 39 فیصد اضافہ ہوا،پاما
-
برائلر گوشت کی قیمت میں مزید 29روپے کلو کمی
-
زرمبادلہ کے ذخائر 167ملین ڈالر اضافے کے بعد 16.87ارب ڈالرہوگئے
-
ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 4,000 روپے اضافہ ریکارڈ
-
پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی
-
ملکی معیشت کے استحکام کی جانب اہم قدم‘ ایس آئی ایف سی کے تعاون سے "منرلز کمپلیکس" کا قیام
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.