ترمیمی ٹیکس آرڈیننس عدالتی فیصلوں کی تقدس کو مجروح کرتا ہے،فیصل معیز

ترمیمی آرڈیننس اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر جاری کیا گیا ،صدر نکاٹی

منگل 6 مئی 2025 17:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2025ء)صدرنارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے حالیہ نافذ کردہ ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس 2025 کو اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر اور پارلیمانی بحث کے بغیر جاری کرنے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ترمیمی ٹیکس آرڈیننس معیشت کی تباہی کا مرتکب ہوگا۔فیصل معیز خان نے ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس 2025 پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام عدالتی فیصلوں کی تقدس کو مجروح کرتا ہے، ٹیکس دہندگان کے صفائی کے آئینی حق کو پامال کرتا ہے اور جبری ٹیکس نظام کو فروغ دیتا ہے۔

فیصل معیز نے کہا کہ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کو ایسے اختیارات دیے ہیں جن کے تحت وہ اعلیٰ عدالت کے فیصلے کے بعد فوری طور پر کسی بھی کاروباری ادارے کے بینک اکاؤنٹس منجمد، جائیداد ضبط اور فیکٹریاں بغیر کسی نوٹس یا پیشگی اطلاع کے سیل کر سکتا ہے، یہ قانون آئین، عدلیہ اور کاروباری آزادی کی کھلی توہین ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترمیمی آرڈیننس پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی نمائندہ ادارے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی)کی قیادت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر جاری کیا گیا جبکہ پارلیمنٹ میں بحث اس اہم آرڈیننس پر بحث کا اہتمام بھی نہیں کیا گیا جس سے نہ صرف بزنس کمیونٹی کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے بلکہ قانون کی بالادستی بھی متاثر ہوئی ہے،انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعات 138(3A) اور 140(6A) پر ہمیں تشویش ہے کیونکہ یہ دفعات معزز عدالتوں کی جانب سے ریلیف دینے کے باوجود عدالتی فیصلوں کو غیر مؤثر کرتے ہوئے متنازع ٹیکس واجبات کو فوری طور پر قابل وصول قرار دیتی ہیں جو ٹیکس دہندگان کے حقِ صفائی کو پامال کرتا ہے۔

صدر نکاٹی نے مذکورہ آرڈیننس کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ منتخب نمائندوں اور انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے ساتھ ترمیمی آرڈیننس پر بحث کرے۔