محکمہ زراعت نے موسم گرما میں پھلدار پودوں کی دیکھ بھال بارے سفارشات جاری کر دیں

بدھ 14 مئی 2025 19:28

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2025ء) محکمہ زراعت پنجاب نے موسم گرما میں پھلدار پودوں کی دیکھ بھال بارے سفارشات جاری کر دی ہیں ۔ بدھ کو ترجمان محکمہ زراعت سیالکوٹ کے مطابق موسم گرما میں پھلدار پودوں کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دی جائے۔ گرمی اور خشکی سے جھلس کر پھل کا چھلکا پھٹ جاتا ہے جس سے پھل کی خاصیت متاثر ہوتی ہے اور باغبانوں کی آمدنی میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

پھل بننے سے اس کے پکنے تک ایک لمبا عرصہ درکار ہے اور اس لمبے عرصہ میں موسم گرما کی شدت سے بھی پھلوں کو گزرنا پڑتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ زیادہ درجہ حرارت کے مضر اثرات سے پودوں کو بچانے کیلئے حفاظتی اقدات کیے جائیں۔ باغبان پھلدار پودوں کو گرمی سے بچانے کیلئے مناسب تدابیر پر عمل کریں تو پودوں کی بہتر دیکھ بھال سے زیادہ پیداوار کے حصول کو ممکن بنا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید کہا کہ زیادہ گرمی کی وجہ سے آم کے پودوں کے پتوں کے مسام بند ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے ضیائی تالیف کا عمل صحیح طور پر نہیں ہوتا اور پودوں میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ شدید گرمی کی وجہ سے پتے زرد ہو جاتے ہیں اور ان میں سبز مادہ نہ ہونے کی وجہ سے پتے نشاستہ یعنی کاربو ہائیڈریٹس نہیں بنا سکتے جس سے پودوں پر لگے ہوئے پھل کی نشوونما بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

سخت گرمی پھل کے شدید کیرے کا باعث بنتی ہے اور پھل کا بیشتر حصہ مئی اور جون کے مہینوں میں گر جاتا ہے اور پھل کا بہت کم حصہ پختگی تک درخت پر رہتا ہے اس طرح مجموعی پیداوار میں شدید کمی واقع ہو جاتی ہے۔ تحقیق و تجربات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ گرمی کی شدت کا سب سے زیادہ نقصان جنوب مغربی حصہ کی طرف سے ہوتا ہے۔ پودوں کے ساتھ اس جانب لگا ہوا پھل داغ دار ہو جاتا ہے کیونکہ بعد ازدوپہر گرمی کا زیادہ اثر اسی طرف ہوتا ہے۔

اس قسم کا زیادہ نقصان آم کے علاوہ لیموں، مالٹا اور گریپ فروٹ پر بھی ہوتا ہے۔ کمزور اور چھوٹے پودے یا ایسے پودے جن کو پانی کم ملتا ہو، گرمی سے بری طرح سے متاثر ہوتے ہیں۔ پودوں کو گرمی سے بچانے کیلئے جنوب مغربی حصے کی طرف جنتر کی باڑ لگائی جائے۔ ملچنگ کرنے سے زمین کے درجہ حرارت کو معتدل رکھا جا سکتا ہے اور اس طرح سے زمین میں سے پانی کا ضیاع بہت کم ہوتا ہے۔ ملچنگ زمین کے درجہ حرارت کو زیادہ نہیں ہونے دیتی، پھل کے کیرے کی شدت میں کمی واقع ہو جاتی ہے اور زمین میں نامیاتی مادہ کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔