دو میڈیکل سٹور مالکان کے نہ صرف لائسنس بلکہ ان پر تاحیات پابندی عائد کر دی گئی

منگل 20 مئی 2025 17:17

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2025ء) آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زائد المعیاد ادویات پر تاریخ تبدیل کر کے فروخت کرنے کی کوشش میں پکڑے جانے والے دو میڈیکل سٹور مالکان کے نہ صرف لائسنس بلکہ ان پر تاحیات پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ قبل ازیں سٹورز سیل بمہر اور لائسنس ضبط کیے جاتے تھے لیکن سفارش اور دیگر عوامل کے بعد کچھ عرصہ بعد ان سٹورز کو کھول دیا جاتا تھا، اب ایسے مکروہ عناصر کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نپٹتے ہوئے مقدمہ ڈرگ کورٹ کے حوالے کرنے سمیت سیکرٹری صحت عامہ نے فوری طور پر ان کے نہ صرف لائسنس منسوخ کیے بلکہ ان پر آزاد کشمیر بھر میں کاروبار کرنے پر تاحیات مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

ان خیالات کا اظہار ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالمتین نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عبدالمتین کا کہنا تھا کہ ضبط کی جانے والی ادویات تقریبا 20 کاٹن جن میں 40 سے 50 ہزار روپے کی گلوکوز ڈرپس تھیں جن کی تاریخ تبدیل کر کے انہیں فروخت کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی اطلاع ملنے پر ہمارے ڈرگ انسپکٹر نے چھاپہ مارا اور موقع پر ایسے مکروہ اذہان کو نہ صرف گرفتار کیا بلکہ سٹور/گودام کو سیل بمہر بھی کر دیا۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالمتین نے کہا کہ اگر کسی بھی قسم کا دباؤ یا سفارش ہوتی تو شاید صرف سٹور سیل بمہر اور ادویات ضبط ہوتی مگر ہم نے نہ صرف سٹورز سیل بمہر اور ادویات ضبط کیں ہیں بلکہ دونوں مالکان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے ڈرگ کورٹ کو تحریک کی اور سیکرٹری صحت عامہ نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے ان پر تاحیات کاروبار کرنے پر پابندی بھی عائد کر دی ہے۔

اب یہ لوگ آزاد کشمیر بھر میں کسی بھی جگہ کاروبار نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ دارالحکومت و قرب و جوار میں قائم تمام رجسٹرڈ میڈیکل سٹوروں کے علاوہ دیگر تمام میڈیکل سٹوروں کا از خود جا کر معائنہ کروں گا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالمتین کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے پاس 280 میڈیکل سٹورز رجسٹرڈ ہیں، جن کا روزانہ کی بنیاد پر معائنہ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر گلی محلوں اور مختلف جگہوں پر قائم کیے گئے میڈیکل سٹوروں کا معائنہ کرنے کے لیے از خود موقع پر جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون آزاد کشمیر سے لائی جانے والی ادویات کی گاڑیوں کے لیے ایس او پیز جاری کر دی گئی ہیں۔ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نپٹنے کے علاوہ تمام انٹری پوائنٹس کو یہ بتا دیا ہے کہ وہ ایسی گاڑیوں کو انٹر ہی نہ ہونے دیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی بھی میڈیسن سٹور جس میں مقررہ ایس او پیز کے علاوہ انجیکشن خاص کر انسولین و دیگر زندگی بچانے والی ادویات کے لیے عمل درآمد نہ کیا گیا ہوگا انہیں بھی مکمل طور پر سیل بمہر کرنے کے علاوہ ان کے لائسنس بھی کینسل کیے جائیں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ الشفاء کی جانب سے جن جن میڈیکل سٹورز پر ادویات فروخت کی گئی ہیں ان کی رسیدوں کا معائنہ کرنے کے بعد ایسے تمام میڈیکل سٹوروں سے ان ادویات کو بھی تلف کروایا جائے گا۔

ڈاکٹر عبدالمتین کا کہنا تھا کہ ہمارا حال ماضی سب کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہے۔ وادی نیلم سے میرا تعلق ہے بحیثیت ایم او و دیگر جن جن ہسپتالوں میں کام کیا عوام الناس اچھی طرح جانتے اور پہچانتے ہیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر کہا کہ اگر میرے دائرہ اختیار میں انے والے علاقوں میں قائم میڈیکل سٹوروں کے علاوہ میرے ساتھ کام کرنے والا کوئی بھی ملازم اگر کسی میڈیکل سٹور ریپ سے چائے کا کپ پینے کے حوالے سے بھی پکڑا گیا تو اس کے خلاف سخت کاروائی کروں گا۔

انہوں نے میڈیا سے درخواست کی ہے کہ وہ حقیقت پر مبنی خبروں کے علاوہ ہمارے ساتھ تعاون کریں اور مثبت نشاندہی کریں از خود فوری کاروائی کروں گا۔ ڈاکٹر عبدالمتین کا مزید کہنا تھا کہ جس کی جہاں ڈیوٹی ہے وہ وہاں حاضر ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ نہ صرف میڈیکل سٹور بلکہ تمام لیبارٹریز کا از خود معائینہ کرتے ہوئے ان کے انراخ مقرر کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام الناس کی شدید شکایات کے تناظر میں لیبارٹریز کی کنٹرول اینڈ کوالٹی کو بہتر بنانے کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے سول سوسائٹی سے بھی استدعا کی کہ وہ مثبت نشاندہی کریں از خود کاروائی کروں گا، میرے دفتر کے دروازے ہر عام و خاص کے لیے کھلے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈرگ کورٹ پہلے موجود تھیں مگر کچھ عرصہ سے غیر فعال ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ایسے تمام میڈیکل سٹوروں کے مالکان جو مقرر کردہ ایس او پیز کو مقدم رکھتے ہوئے کام کررہے ہیں کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں یہ کام بھی ایک عبادت ہے۔بہترین کام کرنے والوں کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سول جج جسے چیف جسٹس عدالت العالیہ نامزد کریں وہ ڈرگ کورٹ کا چئیرمین ہوتا ہے اور اس کے ساتھ دو ٹیکنکل ممبر فارمسٹ ہوتے ہیں،اسی طرح ڈرگ انسپکٹر مقدمہ ڈرگ کورٹ میں روانہ کرتے ہیں،کوالٹی کنٹرول بورڈ کے چیئرمین سیکرٹری صحت عامہ ہوتے ہیں ان کے ساتھ چیف ڈرگ کنٹرولر ممبران ہوتے ہیں۔

ضبط کردہ ادویات بارے عوام پر انہوں نے کہا مقدمہ ٹرائل کے بعد جو فیصلہ ہو گا اس پر ضبط شدہ ادویات کو تلف کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا تمام مکاتب فکر بھتہ خوروں بارے مثبت اطلاعات فراہم کریں انہیں یقین دلاتا ہوں وہ بچ نہیں سکیں گے۔