گجرات: انتظامیہ نے مسلمانوں کے 7ہزارسے زائد مکان مسمار کر دیے

جمعرات 22 مئی 2025 11:20

احمد آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2025ء) بھارتی ریاست گجرات کے شہر آحمد آباد میں میونسپل کارپوریشن نے ایک بڑی بلڈوزر کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے 7ہزار سے زائد مکانات تباہ کر دیے ہیں جس سے ہزاروں مسلمانوں بے گھر ہو گئے ہیں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یہ انہدامی کارروائی ایک بڑے رقبے پر کی گئی ۔ انہدامی کارروائی منگل کے روز شہر کے چندو لا تالاب کے قریب شروع کی گئی تھی ۔

مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں اور وہ کئی دہائیوں سے اس علاقے میںمقیم ہے ۔ متاثرہ خاندانوں میں بیشتر مزدور ، کچرہ چننے والے اور مغربی بنگال ور راجستھان کے تارکین وطن شامل ہیں۔بھارتی اردو روزنامہ ”منصف“ نے لکھا ہے کہ یہ انہدامی کارروائی پہلگام حملے کے پس منظر میں کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پہلگام واقعے کے بعد علاقے میں چھ ہزار سے زائد افراد حراست میں لیے گئے تھے جن میں بیشتر مسلمان تھے ۔

اس علاقے میں جو مسلمان رہ رہے ہیں ،حکام کا کہنا ہے کہ یہ بنگلہ دیشی درانداز ہیں ۔مسلم تنظیموں اور انسانی حقو ق کے گروپوں نے انہدامی کارروائی پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے اس پر کڑی تنقید کی ہے ۔ انکا کہنا ہے کہ یہ مسلمانوں کو بے گھر کرنے کی ایک دانستہ کوشش ہے۔ انہوںنے متاثرین کی فوری باز آبادکاری کا مطالبہ کیا۔