چیئرمین پی ٹی اے نے ایمل ولی خان سے کیمروں کے سامنے معافی مانگی،اے این پی خیبرپختونخوا

جمعہ 23 مئی 2025 23:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2025ء)عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے ترجمان ارسلان خان ناظم نے کہا ہے کہ سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی برائے پسماندہ علاقے میں جو کچھ پیش آیا، وہ اپنی جگہ لیکن اب عوام کو یہ بخوبی اندازہ ہوچکا ہے کہ کون کہاں کھڑا ہے، کس کے ساتھ کھڑا ہے، اور کس میں کس کے لیے کھڑے ہونے کی ہمت ہے۔ارسلان ناظم نے چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی ان کا تعلق صوابی جیسے پشتون علاقے سے ہے، تو انہیں بات کرنے کے سلیقے اور محفل کے آداب ضرور آتے، لیکن شاید اشرافیہ کا غرور اور طاقت کا خمار ان کے رویے میں جھلکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سویلین نمائندوں سے بدتمیزی اور غیر سنجیدگی سے پیش آنا اس سوچ کی عکاسی ہے جو خود کو عوام کا خادم نہیں، حاکم سمجھتی ہے۔

(جاری ہے)

لیکن یاد رہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہیں اور مراعات لینے والے افسران عوامی نمائندوں کے سامنے جوابدہ ہیں۔ارسلان ناظم نے اس موقع کو تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ میں پہلی بار لکھا گیا ہے کہ ایک ریٹائرڈ جرنیل نے سویلین نمائندے سے، سب کے سامنے، کیمروں کے سامنے معافی مانگی اور یہ کسی آمریت کے گود میں پلنے والی جماعت نہیں بلکہ سو سالہ جدوجہد رکھنے والی جماعت کے نمائندے ایمل ولی خان سے معافی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایمل ولی خان وہی خون ہے جو ولی خان، باچا خان اور خان عبدالغفار خان کی قربانیوں سے بہادر کھڑا ہے، اور جس نے ہر دور کے آمر کے سامنے سر جھکانے سے انکار کیا۔ ج بھی اگر ہم فخر سے ان جرنیلوں، نام نہاد سیاستدانوں اور مقتدر حلقوں کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہیں، تو اس کے پیچھے ہماری قومی روایات، قربانیاں اور غیرت مند سیاسی میراث ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی اے کی معذرت سوشل میڈیا پر بھی جاری ہوئی، یہ درست اقدام تھا۔ مگر ہم پشتون ہیں اور پشتون اپنی بے عزتی کا بدلہ یاد رکھتے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ان ریٹائرڈ شخصیات کو واقعی ریٹائر کر کے گھر بھیجا جائے، تاکہ ادارے اہل، پیشہ ور اور میرٹ پر مبنی قیادت کے سپرد کیے جا سکیں۔"عوامی نیشنل پارٹی نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اداروں میں نااہل افراد کی موجودگی کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی، اور اس جدوجہد کو ہر سطح پر جاری رکھے گی۔