& پولیس کا کچہ میں انٹلیجنس بسیڈ ٹارگٹڈ آپریشن تین سالہ مغوی بچہ بحفاظت بازیاب دو ڈاکو زخمی

جمعرات 29 مئی 2025 21:00

ًرحیم یارخان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2025ء) پولیس نے کچہ میں انٹلیجنس بسیڈ ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران تین سالہ مغوی بچہ بحفاظت بازیاب کرلیاجبکہ دو ڈاکو زخمی ہوئے۔ ڈی پی او عرفان علی سموں بازیاب بچہ لے کر بستی سینسراں پہنچ گئے جہاں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ بچے کو ماں کے سپردکرتے ہوئے ورثاء کے جذباتی مناظر دیکھنے کے لیے آئے‘ پولیس ٹیم پر گل پاشی مالائیں پہنا کر خوشی کا اظہار کیا ٖڈھیروں دعاؤں سے نوازا، پولیس مقابلوں میں 11 ڈاکو مارے گئے 13 زخمی حالت گرفتار ہوئے اور سرنڈر کا سلسلہ بھی شروع ہے آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور کی ڈی پی او عرفان علی سموں اور ٹیم کو شاباش۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق کچھ عرصہ قبل بستی سینسراں کا تین سالہ زین کو ملزمان اغواء کر کے کچہ میں لے گئے تھے جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے بچے کی بحفاظت بازیابی کے لیے کوششیں جاری رکھی ہوئی تھیں، ڈی پی او عرفان علی سموں کی قیادت میں گزشتہ دو روز کے دوران کچہ میں اے ایس پی صادق آباد انعام اللہ، ڈی ایس پی بھونگ اشرف قریشی اور دیگر پولیس و ایلیٹ فورس کے افسران و جوانوں پر مشتمل ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی اور تمام تر وسائل کے ساتھ کچہ کریمینلز کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ ٹارگٹڈ آپریشن میں تیزی لاتے ہوئے اغواء کاروں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا جس پر مسلح ملزمان اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ ہو جس میں پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت اور موئثر حکمت عملی کے باعث دو ڈاکو زخمی ہوئے اور ملزمان بچے کو چھوڑ کر راہ فرار میں عافیت جانتے ہوئے فرار ہو گئے جس پر پولیس نے بچے کو بحفاظت بازیاب کرتے ہوئے محفوظ تحویل میں لے لیا اور ڈی پی او عرفان علی سموں پولیس ٹیم کے ہمراہ تین سالہ زین کو ساتھ لے کر بستی سینسراں پہنچ تو اہل علاقہ نے پولیس پر گل پاشی کی مالائیں پہنا کر اپنی خوشی اور جذبات کا اظہار کیا ڈی پی او عرفان علی سموں نے بچے کو اس کے والدہ و ورثاء کے حوالے کیا تو جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جس میں زین کی والدہ نے بچے کو سینے سے لگایا اور ڈی پی اور ٹیم کو ڈھیروں دعائیں دیں اسی طرح بچے کے دادا، والد و دیگر رشتہ داروں نے بھی دعاؤں نے نوازا، ڈی پی او عرفان علی سموں نے کامیاب ٹارگٹڈ آپریشن میں شامل تمام پولیس افسران و جوانوں، ٹیکنیکل سٹاف کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے شاندارالفاظ میں تعریف کی اور کہا کہ پولیس نے بچے کی بازیابی کے لیے دن رات کام کیا اور اللہ کی مہربانی سے سرخرو ہو کر ڈائریکٹ بچے کی حوالگی کے لیے بستی سینسراں زین کے گھر پہنچے ہیں، انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کے دشمنوں کے خلاف پولیس کی ٹارگٹڈ بیسڈ کارروائیاں جاری رہیں گی، انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں سے پولیس جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹ رہی ہے پولیس مقابلوں کے دوران 11 ہارڈ کریمینلز ڈاکو و چور مارے گئے 13 زخمی حالت میں گرفتار ہوئے اور سرنڈر بھی ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے لیے بہتر ہے کہ وہ سرنڈر کر دیں مقابلے میں آئے تو انجام نوشتہ دیوار ہے، آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے ڈی پی او عرفان علی سموں اور ٹیم کو بچے کی بحفاظت بازیابی اور کچہ میں کامیان آپریشن پر شاباش دی ہے۔