عدالت نے محکمہ تعلیم پنجاب کے درجہ چہارم کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف درخواست پر اے جی آفس کے حکام کو رپورٹ سمیت طلب کرلیا

منگل 3 جون 2025 16:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم پنجاب کے درجہ چہارم کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر درخواست پر اکاونٹنٹ جنرل آفس کے حکام کو بدھ کو رپورٹ سمیت طلب کرلیا ، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کو بتایا جائے ، سکولز ایجوکیشن کے خط لکھنے کے باوجود تنخواہوں کی ادائیگی کیوں نہیں کی جارہی۔

(جاری ہے)

جسٹس خالد اسحاق نے محکمہ سکولز کے محمد آصف سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزاروں کی جانب سے چوہدری محمد آصف شہزاد ایڈوکیٹ پیش ہوئے ،سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن اور سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی ،اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کے ہمراہ پیش ہوئے، درخواست گزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار محکمہ سکولز ایجوکیشن لاہور میں درجہ چہارم کے ملازم ہیں ،پنجاب حکومت کے لا افسر نے جواب دیا ہائیکورٹ کے حکم پر محکمہ تعلیم نے اکاونٹنٹ جنرل کو 372 ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے خط لکھا ہے، جسٹس خالد اسحاق نے پنجاب حکومت کے لا افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا چیک کریں اگر سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے خط لکھ دیا تو ابھی تک تنخواہیں ادا کیوں نہیں ہوئیں ، جسٹس خالد اسحاق نے سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اگر محکمہ تعلیم کے ان ملازمین کی تقرریاں بوگس ہیں تو انکوائری کرکے انہیں گھر بھیج دیں ، اگر وہ کام کررہے ہیں تو ان کو تنخواہ نہ دینا ناانصافی ہے، سرکاری وکیل نے جواب دیا تنخواہیں روکنے کے حوالے سے محکمہ سکولز ایجوکیشن کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ، درخواست گزار وکیل نے کہا ان ملازمین کو گزشتہ چھ ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جارہی ، عدالت نے تمام کلاس فور کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کا حکم دیا تھا ، عدالت درخواست گزار ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے آرڈر پر عمل درآمد کا حکم دے ،، عدالت نے کیس کی مزید سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔