حضورﷺ نے خطبہ حجتہ الوداع میں اہم نکات پر رہنمائی کی،مولانا عمران عطاری

جمعہ 6 جون 2025 20:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2025ء) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطاری نے کہا ہے کہ خطبہ حجة الوداع میں نبی کریم ﷺ نے متعدد اہم اصول اور موضوعات بیان فرمائے، اس میں تربیت، معاشرتی مسائل، حقوق کی ادائیگی جیسے اہم نکات شامل تھے، مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے، سوسائٹی میں باہم رہنے کے اصول، مال اور عزت کے تحفظ کے ضابطے اور معاشرتی ہم آہنگی کے اصول نبی کریم ﷺ نے واضح طور پر بیان فرمائے،اگر آج ہم ان تعلیمات کو نہ بھلاتے تو موجودہ مسائل جنم نہ لیتے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ کے فرمان کے مطابق ایک دوسرے کا خون بہانا یا مال ہتھیانا اسی طرح حرام ہے جیسے عرفہ کا دن، ذوالحجہ کا مہینہ اور مکہ مکرمہ کی سرزمین محترم ہیں، حرم شریف میں گناہ کرنا بدترین جرم ہے کیونکہ یہ تین گناہوں کا مجموعہ بن جاتا ہے، گناہ کا ارتکاب، محترم جگہ کی بے حرمتی اور حرمت والے وقت کی بے ادبی۔

(جاری ہے)

مولانا محمد عمران عطاری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جس کی نظر آخرت پر ہو، اللہ پاک اس کیلئے دنیا و آخرت کی بھلائی آسان فرماتا ہے، دنیا اس کے پیچھے ذلیل ہوکر آتی ہے اور جس کی نیت صرف دنیا ہو، اللہ اس کے نصیب کو بکھیر دیتا ہے، اس کی آنکھوں کے درمیان محتاجی رکھ دیتا ہے اور وہ دنیا میں صرف اتنا ہی پاتا ہے جتنا اس کے مقدر میں لکھا گیا ہو،لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی نیتوں کو بہتر بنائیں اور ان میں خیر و بھلائی کو جمع کریں تاکہ ہمارے اعمال میں بھی خیر پیدا ہو۔

مولانا محمد عمران عطاری نے سود سے متعلق بیان کرتے ہوئے کہا کہ سود ایک مہلک گناہ ہے جس پر قرآن و حدیث میں سخت وعیدیں آئی ہیں، ہمیں چاہئے ہم سود سے بچیں اور دوسروں کو بھی اس کے نقصان سے آگاہ کریں۔ ظلم سے متعلق ان کاکہنا تھا کہ ظلم کسی حال میں روا نہیں، ظلم کی اقسام کو سیکھنا ضروری ہے کیونکہ بعض اوقات انسان لاعلمی میں ظلم کا مرتکب ہو رہا ہوتا ہے اور اسے خبر نہیں ہوتی۔

مولانا محمد عمران عطاری نے پڑوسیوں کے حقوق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہئے ہم اپنے پڑوسی کی خوشی، غم، عیادت اور تعزیت کے موقع پر ان کا ساتھ دیں، اگر کوئی پڑوسی مسلمان بھی ہو اور رشتہ دار بھی ہو تو اس کے تین گنا حقوق بنتے ہیں۔ مولانا عمران عطاری نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ اگر اسلام کی خوبیاں صحیح معنوں میں دنیا کو بیان کی جائیں تو لوگ خود بخود اسلام کو قبول کرنے لگیں گے، جیسے ماضی میں بے شمار لوگوں نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا۔ اللہ پاک ہمیں صحیح معنوں میں دین اسلام کی خدمت اور ترویج و اشاعت کی توفیق عطا فرمائے۔