Live Updates

بجٹ میں کولڈڈرنکس، فاسٹ اور فروزون فوڈزاورآن لائن خریداری پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز

وفاقی بجٹ میں چپس، کولڈ ڈرنکس، نوڈلز، آئس کریم ،بسکٹس اور فروزون فوڈز پر5 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد کرنے اور آن لائن خریداری اور ای کامرس پر18 فیصد سیلز ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز دی گئی ہے

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 10 جون 2025 15:07

بجٹ میں کولڈڈرنکس، فاسٹ اور فروزون فوڈزاورآن لائن خریداری پر اضافی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 جون 2025)آئندہ مالی سال کے بجٹ میں متعدد اشیاءپر ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز دی گئی ہے،متعدد روزمرہ استعمال کی اشیا پر ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، نئے مالی سال 2025-26ء کے وفاقی بجٹ میں فروزن فوڈز، چپس،کولڈ ڈرنکس، نوڈلز، آئس کریم اور بسکٹس پر ایکسائز ڈیوٹی کی تجویز دی گئی ہے،بجٹ تجاویز میں آن لائن خریداری اور ای کامرس پر بھی توجہ دی گئی ہے جہاں پہلی بار 18 فیصد سیلز ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ اقدام ڈیجیٹل معیشت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کا حصہ ہے تاکہ ای کامرس پلیٹ فارمز بھی اپنی آمدنی پر حصہ ڈالیں۔ فروزن گوشت، ساسز اور تیار شدہ خوراک پر بھی5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی کی تجویز ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ بجٹ میں کئی پراسیسڈاشیاءپر بھی ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے۔

(جاری ہے)

نئے مالی سال 2025-26ءکے بجٹ میںفاسٹ فوڈز، تیار شدہ خوراک اور مشروبات (پراسیسڈ فوڈ) شامل ہیں۔

ان تجاویز کا مقصد ریونیو میں اضافہ اور غیر ضروری کھپت پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ چپس، نوڈلز، کولڈ ڈرنکس، آئس کریم، بسکٹس اور فروزن فوڈز سمیت دیگر پراسیسڈ آئٹمز پر ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ فروزن گوشت، مختلف قسم کے ساسز اور ریڈی ٹو ایٹ اشیا پر بھی 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اس کے علاوہ آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں بینک ڈیپازٹس اور بچت سکیموں پر ٹیکس میں اضافے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق بینک ڈیپازٹس اور بچت سکیموں پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز جبکہ نان فائلرز پر کیش نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھ کر 1.2 فیصد متوقع ہے۔ یومیہ 50 ہزار سے زیادہ رقم نکلوانے پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے۔ان اقدامات کا مقصد حکومت کی آمدن میں اضافہ کرنا ہے۔ ان اشیا پر ٹیکس نافذ کر کے نہ صرف بجٹ خسارے کو کم کیا جا سکتا ہے بلکہ عوام کو صحت مند متبادل کی جانب بھی راغب کیا جا سکتا ہے۔

یہ ٹیکس اقدامات ایسے وقت میں تجویز کئے جا رہے ہیں جب عام شہری پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔ اگلے مالی سال کیلئے تقریباً 18 ہزار ارب روپے کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس میں تقریبا 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد ہوں گے۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات