صوبائی دارالحکومت میں مہنگائی عروج پر پہنچ چکا ہے

منگل 10 جون 2025 21:53

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2025ء) صوبائی دارالحکومت میں مہنگائی عروج پر پہنچ چکا ہے عوام کا کوئی پر سان حال نہیں گران فروشوں نے سرکاری نرخنامہ کو ہوا میں اڑتے ہوئے اپنی مرضی کے نرخ مقرر کئے ہیں جس کی وجہ سے لوگ گران فروشوں کے رحم و کرم پر ہے۔

(جاری ہے)

ٹماٹر 50 سے 60 روپے کلو، پیاز 40 سے 50 روپے، 290 سے 300 روپے فی کلو،ادرک 650 روپے فی کلو، پھل گوبھی 100 روپے، بھنڈی 200 روپے، 350 روپے، 300 سے 320 روپے فی کلو، کدو 80 روپے فی کلو، کریلا، 60 روپے، بینگن 80 روپے فی کلو ، سیب ایرانی 500 روپے فی کلو، کیلا فی درجن 180 سے 200 روپے فی درجن ، آم سندھڑی 280 سے 300 روپے فی کلو، آم لنگڑا 190 سے 220 روپے فی کلو، 200 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت جاری ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید نے جواب دے دیا ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے ریڑھی بانوں اور دکانداروں نے من مانے نرخ مقرر کئے ہیں جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔

عوامی حلقوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اشیاء خوردونوش اور پھل سبزیوں کے من مانے نرخوں کا نوٹس لیکر عوام کر ریلیف فراہم کرنے میں اپنا کردار اد ا کرکے دکانداروں کو سرکاری نرخنامہ دکانوں میں واضح جگہ پر آویزاں کرنے کا پابند کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :