کپاس کے کاشتکار فصل میں پانی کی کمی ہو تو ترجیحاً شام یا رات کے وقت پانی لگائیں، محکمہ زراعت پنجاب

منگل 10 جون 2025 20:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جون2025ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کپاس کے کاشتکار فصل میں پانی کی کمی ہو تو ترجیحاً شام یا رات کے وقت پانی لگائیں، فصل کو ایک ہی دفعہ زیادہ پانی لگانے کی بجائے وقفہ وقفہ سے ہلکی آبپاشی کریں تاکہ جڑوں کو خوراک اور سانس لینے میں آسانی رہے۔ محکمہ زراعت نے مزید کہا کہ ایسے کاشتکار جنہوں نے مئی میں کپاس کی کاشت کی ہے وہ گرمی کے اثرات کم کرنے کیلئے تین دن کے وقفے سے پانی لگائیں اور ایسے کاشتکار جو ابھی فصل کی بوائی کر رہے ہیں وہ صبح یا شام کے اوقات میں بجائی کریں۔

سفید مکھی کے کنٹرول کیلئے کپاس کے کاشتکار ہفتے میں کم از کم دوبار پیسٹ سکاٹنگ کریں۔کپاس کے کھیت کے اردگرد جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

کاشتکار متبادل میزبان پودوں مثلا بینگن،کھیرا،حلوہ کدو،ٹماٹر، مرچ، بھنڈی اور مونگ وغیرہ پر بھی باقاعدگی سے پیسٹ سکاٹنگ کریں تاکہ ان فصلوں سے بروقت سفید مکھی کا تدارک یقینی بنایا جا سکے۔فصل کو پانی کی کمی سے بچائیں اور 15تا20پیلے چپکنے والے کارڈ فی ایکڑ لگائیں اور ہر 15دن کے وقفے سے چپکنے والا گلو تبدیل کریں۔

کپاس کے ابتدائی مرحلے میں دوست کیڑے اور حیاتیاتی مرکبات مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔سفید مکھی کے خلاف زہر پاشی محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے نقصان کی معاشی حد5بالغ یا بچہ یا دونوں ملا کر فی پتہ ہو جائے تو کریں۔ترجمان نے مزید کہا کہ چست تیلے کے کنٹرول کیلئے کپاس کے کھیت کے قریب بھنڈی اور بینگن کا مشاہدہ کریں اور اگر نقصان کی معاشی حد 1بالغ یا بچہ فی پتہ ہو یا اس سے زیادہ ہو تو مقامی محکمہ زراعت کے زرعی ماہرین کے مشورہ سے سپرے کریں۔

تھرپس سے بچا وکیلئے کپاس کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں کیونکہ تھرپس سب سے زیادہ نقصان گرم اور خشک موسم میں کرتا ہے اور بالخصوص کپاس کے نوزائیدہ پتے اس سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔زہرپاشی نقصان کی معاشی حد 8سے10 بالغ یا بچے فی پتہ ہو جائے تو محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کی مشاورت سے کریں۔