Live Updates

خیبرپختونخوا کا 2ہزار ارب کا بجٹ تیار، کوئی نیا ٹیکس نہیں، 600 سے زائد ترقیاتی سکیموں کی تکمیل ہدف

ترقیاتی اخراجات کے لئے 433 ارب روپے مختص، جاری اخراجات کا تخمینہ 1800 ارب روپے لگایا گیا

جمعہ 13 جون 2025 02:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء)خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے لئے 2000 ارب روپے سے زائد کا سالانہ بجٹ تیار کر لیا ہے، جو آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لئے 433 ارب روپے مختص کیے ہیں جن میں ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں جب کہ جاری اخراجات کا تخمینہ 1800 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

بجٹ کو 180 ارب روپے فاضل رکھا گیا ہے اور حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا البتہ موجودہ ٹیکس شرح میں رد و بدل کا امکان ہے۔صوبائی حکومت نے آئندہ بجٹ میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسکولوں کے لیے فرنیچر کی خریداری، 200 پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اسکولز کا قیام، 10 تاریخی اسکولز کے تحفظ اور ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لیے 13 ارب روپے جبکہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے لئے ساڑھے 5 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز شامل ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں 30 نئے ڈگری کالجز کرایہ کی عمارتوں میں قائم کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کے دوران 600 سے زائد ترقیاتی اسکیمیں مکمل کی جائیں گی، جن میں سے 80 فیصد یا اس سے زیادہ پراگریس رکھنے والے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جائیں گے۔سالانہ ترقیاتی پروگرام کا تھرو فارورڈ 13 سالوں سے کم کر کے 7 سال پر لانے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔

مجموعی طور پر 500 ارب روپے کی اسکیمیں بجٹ میں شامل کی گئی ہیں، جن کے لئے رواں سال 195 سے 250 ارب روپے جاری کیے جائیں گے۔بجٹ میں پشاور، بنوں اور ڈی آئی خان میں سیف سٹی پراجیکٹ، پشاور تا ڈی آئی خان موٹروے، بجلی کی نئی ٹرانسمیشن لائن، صوبائی انشورنس کمپنی، اور سی بی آر بی جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں۔اسی طرح ضم اضلاع کیلئے بھی خصوصی فنڈز مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

صوبے میں 4 نئے کارڈک سینٹرز قائم کیے جائیں گے، جب کہ مصری بانڈہ نوشہرہ میں سفاری پارک کے قیام کا منصوبہ بھی بجٹ کا حصہ ہے۔غریب اور محروم طبقات کے لئے بجٹ میں خصوصی اقدامات شامل کیے گئے ہیں، جبکہ فنکاروں کے اعزازیے میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، جو ایک لاکھ سے بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ کر دیا جائے گا۔ صوبائی حکومت آئندہ مالی سال میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 40 فیصد اضافے کے ساتھ مقرر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس سے مالیاتی استحکام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات