اسلام آباد ہائیکورٹ میں نجی بنک کے ملازمین کے پنشن متعلق کیس میں اہم پیشرفت‘کیس بار بار ملتوی کرانے پر ڈیڑھ لاکھ جرمانہ

ہفتہ 14 جون 2025 19:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2025ء)اسلام آباد ہائیکورٹ میں نجی بنک کے ملازمین کے پنشن متعلق کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اورعدالت نے کیس بار بار ملتوی کرانے پر نجی بنک پر ڈیڑھ لاکھ رویے جرمانہ عائدکردیااور کہا ہے کہ نجی بنک کا چیف لیگل آفیسر آئندہ سماعت پر دلائل دے، اگر نجی بنک کا وکیل دلائل نہیں دے گا تو 27 جون 2024 کے آرڈر کے مطابق یکطرفہ کاروائی آگے بڑھائیں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے جرمانہ عائد کیا ۔ جرمانے کی رقم دو ہفتے میں درخواست گزار پینشرز کو دینے کا حکم دیا گیا ہے ۔کیس کی سماعت کا دو صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نجی بنک کے وکیل نے سپریم کورٹ میں ہونے کی وجہ سے التوا کی تحریری درخواست دی، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ بار بار التوا پر 27 جون 2024 کو بھی نجی بنک کو 50 ہزار جرمانہ ہو چکا، نجی بنک کی جانب سے 50 ہزار روپے بھی درخواست گزاروں کو نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

حکم نامہ کے مطابق 24 جون 2024 کے اپنے آرڈر میں لکھا تھا کہ نجی بینک یقینی بنائے گا کہ اس کا وکیل آئندہ سماعت پر دلائل دے، عدالتی حکم یہ بھی تھا کہ اگر نجی بینک کا وکیل دلائل نہیں دے گا تو یکطرفہ کیس کاروائی آگے بڑھائیں گے، نجی بینک کے وکیل کی طرف ایک دفعہ پھر تحریری درخواست التوا کی درخواست آئی ہے۔حکم نامہ کے مطابق نجی بنک کو پہلے 50 ہزار کے ساتھ ایک لاکھ روپے مزید جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، نجی بنک دو ہفتے میں درخواست گزاروں کو ڈیڑھ لاکھ رویے دے گا، نجی بنک کا چیف لیگل آفیسر آئندہ سماعت پر دلائل دے، اگر نجی بنک کا وکیل دلائل نہیں دے گا تو 27 جون 2024 کے آرڈر کے مطابق یکطرفہ کاروائی آگے بڑھائیں گے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی۔