خیبرپختونخوا کے ایک سال کے دوران قرضوں میں 43 ارب 59 کروڑ روپے کا اضافہ

خیبرپختونخوا پرسب سے زیادہ قرضہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا ، حجم 323 ارب 63 کروڑ روپے ہے، رپورٹ

اتوار 15 جون 2025 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2025ء)خیبرپختونخوا پر ایک سال کے دوران قرضوں کے بوجھ میں مزید 43 ارب 59 کروڑ روپے کا اضافہ ہوگیا اور یکم جولائی 2025تک بیرونی قرض مجموعی طور پر 723ارب13کروڑ روپے ہوجائے گا۔ ذرائع کے مطابق یکم جولائی 2024کو خیبرپختونخوا پر کسی بھی قسم کا اندرونی قرضہ نہیں تھا اور اس وقت بھی صوبہ اندرونی قرضوں سے آزاد ہے تاہم بیرونی قرضہ جو رواں مالی سال کے آغاز پر 679 ارب 54 کروڑ روپے تھا وہ اب یکم جولائی 2025 کو بڑھ کر723 ارب 13کروڑ روپے ہوگیا ہے۔

رواں مالی سال کے دوران صوبائی حکومت نے 30 ارب 70کروڑ روپے کے قرضہ جات واپس بھی کیے ہیں، رواں مالی سال کے دوران صوبائی حکومت نے قرضہ جات اور ان پر عائد مارک اپ کی مد میں67 ارب روپے واپس کرنے تھے، جن میں 40 ارب اصل زر اور27 ارب مارک اپ کی مد میں شامل تھے۔

(جاری ہے)

نظرثانی شدہ تخمینہ جات کے مطابق یہ ادائیگی 55 ارب روپے کردی گئی جن میں 35 ارب اصل زر اور20 ارب روپے مارک اپ کے شامل ہیں جبکہ اگلے مالی سال کے لیے 65 ارب روپے کی واپسی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جن میں 40 ارب روپے اصل زر اور25 ارب روپے کا مارک اپ شامل ہے۔

صوبے پر اس وقت سب سے زیادہ قرضہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا ہے، جس کا حجم 323 ارب 63کروڑ روپے ہے جبکہ آئی ڈی اے کا 307 ارب روپے کا قرض ہے اور باقی قرض دیگر عالمی اداروں کا ہے۔اسی طرح صوبے پر2021 میں 295 ارب 96کروڑ روپے کا قرضہ تھا جو 2022 میں 359 ارب 33کروڑ روپے ہوگیا اور 2023 میں یہ قرض 530 ارب 72کروڑ ہوگیا جو 679 ارب سے ہوتا ہوا اب 723 ارب روپے پر پہنچ گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :