چین نے ایلون مسک کے سٹارلنک سے 5 گنا تیز سیٹلائٹ انٹرنیٹ سپیڈ حاصل کرلی

چینی ٹیکنالوجی خلاء میں سگنل کی خرابی کو نمایاں طور پر کم کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 18 جون 2025 13:43

چین نے ایلون مسک کے سٹارلنک سے 5 گنا تیز سیٹلائٹ انٹرنیٹ سپیڈ حاصل کرلی
بیجنگ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جون 2025ء ) چین نے ایلون مسک کے سٹارلنک سے 5 گنا تیز سیٹلائٹ انٹرنیٹ سپیڈ حاصل کرلی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی سائنسدانوں نے سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی 1 گیگابٹ فی سیکنڈ (Gbps) کی رفتار حاصل کرلی ہے جو ایلون مسک کی سٹارلنک سروس سے 5 گنا زیادہ تیز ہے، چین کو یہ کامیابی کامیابی ایک 2 واٹ لیزر کے ذریعے حاصل ہوئی جو زمین سے 36 ہزار 705 کلومیٹر کی بلندی پر موجود سیٹلائٹ سے مواصلاتی سگنلز بھیج رہا تھا، سیٹلائٹ لیزر ڈاؤن لنک ٹیکنالوجی تیز ترین انٹرنیٹ کی صلاحیت رکھتی ہے، تاہم زمین کی فضا میں موجود ٹربیولینس کی وجہ سے اس کے سگنلز بکھر کر کمزور ہونے کے بعد زمین تک پہنچتے ہوئے کئی سو میٹر کے دائرے میں پھیل جاتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ پیکنگ یونیورسٹی آف پوسٹس اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے پروفیسر وو جیان اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے لیو چاؤ کی قیادت میں چین کے ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم اس چیلنج کا حل "AO-MDR سینرجی" نامی طریقہ کار سے نکالنے میں کامیاب ہوگئی، یہ نیا طریقہ فضا سے پیدا ہونے والی مداخلت کو کم کرکے سگنلز کی کوالٹی کو برقرار رکھتا ہے، جنوب مغربی چین کے شہر لیجیانگ میں ایک تجرباتی مرکز میں 1.8 میٹر کے دوربین کے ذریعے ایک غیر معروف سیٹلائٹ پر اس نظام کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ دوربین کے اندر 357 مائیکرو مررز کا استعمال کرکے لیزر سگنلز کو درست کیا گیا جس کے ساتھ ہی فضا سے ہونے والی خرابی کم ہوگئی اور "ملٹی پلین لائٹ کنورٹر (MPLC)" نامی آلے کا استعمال کرتے ہوئے روشنی کو آٹھ مختلف چینلز میں تقسیم کرنے کے بعد ان میں سے تین بہترین سگنلز کو ایک خاص الگورتھم "پاتھ پکنگ" کے ذریعے ایک ساتھ ملا کر سگنل کو مزید مضبوط بنایا گیا، اس طریقکہ کار سے نا صرف رفتار میں اضافہ ہوا بلکہ سگنل کی درستگی بھی بہتر ہوئی جس کے نتیجے میں درست سگنل کی شرح روایتی 72 فیصد سے بڑھ کر 91.1 فیصد تک پہنچ گئی۔